سعی کے ساتوں پھیروں کی مکمل دعائیں
جس وقت نماز کی اقامت ہو تو سعی کو چھوڑ دینا چاہئے۔ اسی طرح جب نماز جنازہ تیار ہو تو سعی کو چھوڑ دینا چاہئے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد جس قدر سعی باقی ہو اس کو ادا کریں۔
سعی کا پہلا پھیرا (صفا سے مروہ تک):
سعی کا پہلا پھیرا صفا سے شروع ہو کر مروہ تک ختم ہو جاتا ہے۔ پہلے پھیرے میں مانگی جانے والی دعا کا مکمل متن یہ ہے۔
image duaa
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ کے لئے سب تعریفیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ پاک ہے اور عظیم ہے۔ صبح شام اس کی تعریف کرو جو کریم ہے۔ رات کے کچھ حصے میں اس کے حضور سجدے کرو اور رات بھر اس کی تعریف کرو۔ اس ایک اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اس نے اپنا وعدہ پورا کیا، اپنے بندے کی مدد فرمائی اور احزاب کو برباد کر ڈالا۔
نہ اس سے پہلے کچھ تھا اور نہ اس کے بعد کچھ ہو گا۔ وہی زندگی اور موت دیتا ہے۔ اسے موت اور فنا کبھی نہ ہو گا۔ اس کے ہاتھوں خیر ہے۔ اسی کی طرف لوٹنا ہے۔ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے پروردگار! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے معاف فرما اور مجھ پر کرم کر۔
(میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔ اے پروردگار! ہمیں جہنم سے نجات دلا، محفوظ، کامیاب، خوش و خرم رکھ اپنے ان نیکو کار بندوں کے ساتھ جن پر تو نے نعمتیں نازل کیں۔ نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور صالحوں کے ساتھ۔ ان کی رفاقت کس قدر عمدہ ہے۔ یہ اللہ کا فضل ہے اور جاننے کے لئے اللہ کافی ہے۔ بلاشک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اس کے بندے اور غلام کے لئے اس کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ ہم اس کے سوا کسی کی پر خلوص عبادت نہیں کرتے اگرچہ کافروں کو اس سے نفرت ہی کیوں نہ ہو۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
یہ یاد رہے کہ سعی کی دعا کے مذکورہ بالا آخری جملے سعی کے ساتوں پھیروں کی ساتوں دعاؤں میں مشترک ہیں اور سعی کے ساتوں پھیروں کی ساتوں دعائیں انہی مشترک جملوں پر ختم ہوتی ہیں۔ اس دعا کے اختتام پر زائر مروہ والی طرف پہنچ جاتا ہے۔ یہاں پھر مروہ پہاڑی پر چڑھ کر منہ کعبہ کی جانب کر کے، ہاتھ اوپر اٹھا کر بالکل ایسے ہی تکبیر اور تہلیل پڑھی جاتی ہے اور دعا مانگی جاتی ہے جیسے کہ پہلا پھیرا شروع کرتے وقت صفا پہاڑی والی طرف کیا جاتا ہے۔