Topics

سعی صفا و مروہ

صفااور مروہ کی سعی کے لئے مسجد الحرام ہی میں حجر اسود کے بالکل مقابل کافی فاصلے پر ایک گنبد اور مینار نظر آئے گا۔ یہ صفا کی پہاڑی کے اوپر ہے۔ صفا اور مروہ دراصل دو پہاڑیاں تھیں جن کی چوٹیاں مسجد الحرام کے شمالی دالان کے دونوں کونوں میں اٹھی ہوئی تھیں۔ اس کے قریب ہی وہ جگہ تھی جہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل میں اپنی نیک بی بی حضرت ہاجرہؓ اور شیر خوار فرزند حضرت اسماعیلؑ کو چھوڑ گئے تھے۔ پانی کی تلاش میں حضرت ہاجرہؓ نے صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگائے۔ ان پہاڑیوں کا درمیانی حصہ نشیب میں تھا لہٰذا بی بی ہاجرہؓ ننھے اسماعیلؑ کے نظر سے اوجھل ہو جانے کے سبب اس جگہ دوڑ کر گزرتی تھیں۔ بی بی ہاجرہؓ کی اس سعی کو اللہ تعالیٰ نے بے حد پسند اور قبول فرما کر ننھے اسماعیلؑ کی ایڑیوں کی رگڑ کی جگہ پانی جاری فرما دیا جس کو بی بی ہاجرہؓ نے مٹی اور پتھر سے گھیر کر زم زم (ٹھہر جا) کہا تھا جو زمین پر بہنے سے تو رک گیا مگر ایسے خشک ریگستان میں لامحدود مقدار میں جاری و ساری ہے چنانچہ ہر حج اور عمرہ کرنے والے کو بی بی ہاجرہؓ کی پریشانی اور پانی کی سعی کی اتباع میں صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگانے کا حکم ہے۔ اب صفا اور مروہ کی پہاڑیوں کے درمیان سنگ مر مر کا دو منزلہ برآمدہ بنا دیا گیا ہے۔ عموماً نیچے کی منزل میں سعی کی جاتی ہے مگر حج کے زمانے میں حجاج کے ہجوم کے باعث اوپر کی منزل میں بھی سعی کی جا سکتی ہے۔ اگر آپ نے طواف احرام کی حالت میں عمرے کا کیا ہے تو دو رکعت نماز واجب الطواف ادا کرنے اور آب زم زم پینے کے بعد اگر موقع مل جائے تو حجر اسود کا نواں استلا کریں۔ یہ استلام مسنون ہے اور اللہ اکبر اور کلمہ شریف پڑھتے ہوئے باب الصفا سے نکل کر پہاڑی پر پہنچ جائیں۔ دوسرے دروازوں سے بھی جانا جائز ہے یہاں پہنچ کر کعبۃ اللہ کی طرف منہ کر کے سعی کی نیت کریں۔

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اُرِیْدُ اَلسَّعْیَ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ سَبْعَۃَ اَشْوَاطٍ الِّوَجْھِکَ الْکَرِیْمِ فَیَسِّرْہُ لِیْ وَتَقَبَّلْہَ مِنِّیْ

ترجمہ: اے اللہ صفا اور مروہ کے درمیان سات چکروں سے سعی کرتا ہوں محض تیری بزرگ ذات کے لئے پس میرے لئے اسے آسان کر دے اور مجھ سے وہ قبول کر لے۔

سعی کا آسان طریقہ

سب سے پہلے صفا پر چڑھیں اور کعبۃ اللہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جائیں اور دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک آسمان کی طرف اس طرح اٹھائیں جس طرح دعا میں ہاتھ اٹھاتے ہیں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرتے ہوئے تین مرتبہ اللہ اکبر پڑھیں، تکبیر و کلمہ بلند آواز سے پڑھیں اور پھر درود شریف آہستہ پڑھ کر خوب دل لگا کر دعا کریں کیونکہ یہ بھی دعا کے قبول ہونے کا موقع ہے۔ اب یہ دعا پڑھتے ہوئے صفا سے اتر کر مروہ کی طرف چلیں۔

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ وَلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ

ترجمہ: ’’اللہ پاک ہے اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے اور نہیں طاقت نیکی کی اور نہ گناہ سے بچنے کی مگر سوائے اللہ کی مدد سے جو بھی بہت بلند شان اور بڑی عظمت والا ہے۔

صفا سے مروہ کی طرف جاتے ہوئے چند قدموں کے فاصلے پر سعی کے راستے میں دو سبز ستون ہیں جن کے درمیان کچھ فاصلہ ہے۔ جب سبز ستونوں کے قریب پہنچیں تو ان کے درمیان مرد حضرات متوسط طریق سے دوڑ کر چلیں لیکن خواتین نہ دوڑیں اور یہ دعا کریں۔

رَبِّ الغْفِرْوَارْحَمْ اَنْتَ الْاَعَزُّالْاکَرَمُ

یہ وہی جگہ ہے جو بی بی ہاجرہؓ کے زمانے میں نشیب میں تھی اور بی بی ہاجرہؓ ننھے اسماعیلؑ کی نظر سے اوٹ میں ہو جانے کے سبب اس حصہ سے دوڑ کر گزرتی تھیں۔ اس کی پیروی میں اس حصے سے صرف حاجیوں کو ذرا دوڑ کر چلنے کا حکم ہے۔ پھر جب مروہ پر پہنچ جائیں تو بیت اللہ کی طرف منہ کر کے دعا بالکل اسی طرح کریں جس طرح صفا پر کی تھی اور پھر مروہ سے صفا کی طرف آتے ہوئے وہی پڑھیں جو صفا سے مروہ کی طرف جاتے ہوئے پڑھا تھا۔ یاد رکھیں مروہ سے صفا کی طرف آتے ہوئے بھی صفا سے کچھ پہلے جب سبز ستونوں کے قریب پہنچیں تو ان کے درمیان وہی دعا پڑھیں جو صفا سے مروہ کی طرف جاتے ہوئے ان ستونوں کے درمیان پڑھی تھی۔

صفا اور مروہ کے چکروں کے بارے میں ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کہ صفا اور مروہ تک جانے کو ایک چکر کہتے ہیں اور پھر مروہ سے صفا تک آنے کو دوسرا چکر اور پھر صفا سے مروہ تک جائیں گے تو تیسرا چکر اور پھر مروہ سے صٖفا تک آئیں گے تو چوتھا چکر۔ اس طرح ساتواں چکر مروہ پر ختم ہو گا۔ ساتویں چکر کے بعد مروہ پر آپ کی سعی مکمل ہو جائے گی۔ اس کے بعد مرد حضرات سارے سر کے بال منڈوائے یا کتروائیں۔ اگر بال لمبے ہو تو انگلی کے ایک پورے کی لمبائی سے کچھ زیادہ تمام سر کے بال کتروانا بھی جائز ہے لیکن سر منڈوانا افضل ہے اور خواتین تمام سر کے بال انگلی کے ایک پورے سے کچھ زیادہ خود کتریں یا کسی دوسری عورت یا اپنے محرم سے کٹوائیں۔ عورتوں کے لئے سر منڈوانا جائز نہیں۔ بعض حضرات قینچی سے چند بال کتروا کر سمجھتے ہیں کہ احرام کھل گیا یہ غلط ہے۔ مرد اور عورت نے اگر چوتھائی سر کے بالوں سے کم کٹوائے تو واجب ادا نہیں ہو گا اور احرام نہیں کھلے گا کیونکہ احرام کھلنے کے لئے کم از کم چوتھائی سر کے بال منڈوانا ایک انگلی کے پورے کے برابر کترنا واجب ہے اور تمام سر کے بال منڈوانا یا کترنا سنت ہے۔ لیجئے اب آپ کا عمرہ مکمل ہو گیا۔ اس کے بعد اگر ہو سکے تو دو نفل مسجد الحرام میں کسی بھی جگہ قائم کر لیں مروہ پر قائم کرنا مکروہ ہے۔


Topics


Roohani Haj O Umrah

خواجہ شمس الدین عظیمی

چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات  کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔