Topics
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ جب میرے والد حضرت ابو بکرؓ بیمار ہوئے تو یہ وصیت فرمائی کہ میری نعش روضہ اقدس لے جا کر عرض کر دینا کہ یہ ابو بکرؓ ہیں۔ آپﷺ کے قریب دفن ہونے کی تمنا رکھتے ہیں۔ اگر وہاں سے اجازت ہو جائے تو مجھے وہاں دفن کر دینا۔ اور اجازت نہ ہو تو بقیع میں دفن کر دینا۔ چنانچہ آپ کی وفات کے بعد وصیت کے موافق جنازہ وہاں لے جا کر قبر شریف کے قریب یہی عرض کیا گیا تو ایک آواز سنائی دی کہ اعزاز و اکرام کے ساتھ اندر لے آؤ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔