Topics
حضرت شیخ مزنیؒ فرماتے ہیں کہ میں مکہ مکرمہ میں مقیم تھا کہ مجھ پر شدید گھبراہٹ طاری ہو گئی اور میں مدینے پاک کی حاضری کے ارادے سے روانہ ہو گیا۔ جب بیت میمونہ پر پہنچا تو ایک نوجوان کو نزع کی حالت میں دیکھا۔ میں نے اس کے قریب جا کر کہا۔ لا الہ الا اللہ پڑھو۔ اس نے فوراً آنکھیں کھول دیں اور ایک شعر پڑھا۔ جس کا مطلب یہ تھا کہ ’’اگر میں مر جاؤں تو میرا دل عشق مولا سے بھرا ہوا ہے اور کریم لوگ عشق ہی میں رخصت ہوتے ہیں۔‘‘ یہ کہہ کر وہ انتقال کر گیا۔ میں نے اس کو غسل دیا، کفنایا، جنازے کی نماز پڑھی اور جب دفنا چکا تو وہ گھبراہٹ جو مجھ پر سوار تھی ختم ہو گئی۔ میں اس کو دفنا کر مکہ مکرمہ واپس آ گیا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔