Topics
شیخ احمد بن محمد صوفیؒ کہتے ہیں کہ میں جنگل میں تیرہ ماہ حیران پریشان پھرتا رہا۔ میرے بدن کی کھال بھی چھل گئی۔ میں اسی میں مدینہ طیبہ حاضر ہوا اور روضہ اقدس پر حاضری دی۔ حضورﷺ کی خدمت میں اور حضرات شیخین کی خدمت میں سلام عرض کیا۔ اس کے بعد میں سو گیا۔ میں نے حضور پاکﷺ کی خواب میں زیارت کی۔ ارشاد فرمایا کہ احمد تم آئے۔ میں نے عرض کیا۔ جی حضورﷺ حاضر ہوا ہوں۔ اور میں بھوکا بھی ہوں اور آپ کا مہمان بھی ہوں۔ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے دونوں ہاتھ کھولو۔ میں نے دونوں ہاتھ کھول دیئے۔ حضورﷺ نے ان کو دراہم سے بھر دیا۔ جب میری آنکھ کھلی تو دونوں ہاتھ درہم سے بھرے ہوئے تھے۔ میں نے اسی وقت روٹی اور فالودہ خریدا اور کھا کر جنگل چل دیا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔