Topics

ہماری حرکتیں او ر کائنات کی حرکت کس اصول پر قائم ہے۔

پیراسائیکالوجی  ( شعور میں تغیر)                       

سوال  :  ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا میں ہر موجود شئے ایک سمت گھٹ رہی ہے اور دوسری سمت بڑھ رہی ہیں۔ لگتا ہے یہ ایک مسلسل اور متواتر حرکت ہے جس کی ایک چین(Belt)  بنی ہوئی ہے۔ ہر حرکت شعور کے اوپر قائم ہے۔ شعور و لاشعور دو رُخ ہمارے سامنے ہیں یعنی کہیں سے زندگی بشمول تمام حواس آرہی ہے اور کہیں جارہی ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہماری حرکتیں او ر کائنات کی حرکت کس اصول پر قائم ہے۔

جواب  :  ساری کائنات اور کائنات کی تخلیق چار شعوروں کی ایک شعور اور تین لاشعوروں پرقائم ہے۔  ہم جب اوپر سے نیچے یعنی صعود سے نزول کی طرف کائنات کی تخلیق کا تذکرہ کرتے ہیں تو چوتھا لاشعور کو شعور اول قرار دیتے ہیں۔ شعور یعنی تیسرا لاشعور قرآن پاک کی زبان میں اسمائے الہیہ اور صفات الہیہ ہے۔ اسمائے الہیہ جب خود کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں تو ان کے اندر حرکت پیدا ہوجاتی ہے ۔ یہ حرکت اللہ کے حکم کے ذریعے پیدا ہوتی ہے یعنی ذات الٰہیہ اپنی صفا ت کا مظاہرہ کرنا چاہتی ہے۔

                جب اسم الٰہیہ عالم اظہا ر کی طرف میلان کرتے ہیں تو ان کے اندر احکام کا رنگ غالب آجاتا ہے ۔ اجسام کا رنگ شعور اول سے جب شعور دوئم میں منتقل ہوتا ہے تو امر الٰہیہ کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ یہی امر الٰہیہ روح ہے اس بات کو عام فہم زبان میں اس طرح بیان کیا جا سکتا ہے کہ یہ ہماری کائنات اللہ کی صفات پر قائم ہے۔ صفات جب اللہ کے احکامات کے ذریعے مظہر بنتی ہیں تو صفات کے اندر ایک نزولی حیثیت قائم کرنے کا ذریعہ ہے۔

Topics


Usoloo


ان کالم میں قارئین کے جسمانی، معاشی اور معاشرتی مسائل کے علاوہ بہت ہی زیادہ علمی اور تفکر طلب سوالات بھی ہوتے تھے۔ جن میں پیراسائیکالوجی کے ٹاپک پربہت سے سولات ہیں۔ میں نے ان کالمز میں سے تقریباَ  125  سوالات جوکہ پیراسائیکالوجی اور علمی نوعیت کے تھے کو الگ کرکے کتابی صورت دی۔ تاکہ یہ علمی ورثہ ماضی کی تہہ میں دفن نہ ہوجائے ، علم دوست لوگوں تک ان کو پہنچایا جائے اور مرشد کریم کے علوم کا ذخیرہ محفوظ ہوسکے۔