Topics

گناہوں سے توبہ


                الہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

                ‘‘اے ایمان والو! تم تمام توبہ کرو اور اللہ کی طرف خلوص کے ساتھ رجوع کرو۔’’

                ایک اور جگہ ارشاد ہے:

                ‘‘جنہوں نے توبہ نہیں کی وہ ظالم ہیں۔’’

                بعض مشائخ نے بیان کیا ہے کہ کسی گناہ سے توبہ کرنے میں تمہاری غفلت اس گناہ سے زیادہ بری ہے جس کا تم نے ارتکاب کیا اور اگر کسی شخص کو قبل توبہ موت آ جائے تو اس کا معاملہ اللہ پر ہے (چاہے بخشے یا عذاب دے)۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

                ‘‘تیرا رب مغفرت کرنے والا ہے لوگوں کی باوجود ان کے ظلم کے۔’’

                توبہ کا وقت اس وقت تک باقی ہے جب تک روح حلقوم تک نہ پہنچ جائے یا یہ کہ توبہ کا دروازہ بند ہو جائے کیونکہ خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ:

                ‘‘جس دن تیرے پروردگار کی بعض نشانیاں ظاہر ہو جائیں گی تو اس وقت کسی انسان کو اس کا ایمان نفع نہیں دے گا، جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا اپنے ایمان سے بھلائی نہ حاصل کی ہو۔’’

                ایک اور جگہ ارشاد ہے:

                ‘‘اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں کو پسند کرتا ہے۔’’

                آنحضرتﷺ کا ارشاد ہے کہ جو نوجوان تائب ہو تو وہ اللہ کا دوست ہے اور ان لوگوں میں اس کا شمار ہے جن کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

                ‘‘اللہ ان کے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دے گا۔’’

                سالک کے لئے ضروری ہے کہ وہ بیعت ہونے کے بعد اپنے پچھلے تمام گناہوں پر سچے دل سے توبہ کرے۔

Topics


Adab e Mureeden

میاں مشتاق احمد عظیمی

حضور قلندر بابا اولیاءؒ فرماتے ہیں:

"ذہن کو آزاد کر کے کسی بندے کی خدمت میں پندرہ منٹ بیٹھیں۔ اگر بارہ منٹ تک ذہن اللہ کے علاوہ کسی اور طرف متوجہ نہ ہو تو وہ بندہ استاد بنانے کے لائق ہے۔ انشاء اللہ اس سے عرفان نفس کا فیض ہو گا۔"
                اس کتاب کی تیاری میں مجھے بیشمار کتابوں سے اچھی اچھی باتیں حاصل کرنے میں کافی وقت لگا۔ آپ کو انشاء اللہ میری یہ کاوش بہت پسند آئے گی اور سلوک کے مسافروں کو وہ آداب حاصل ہو جائیں گے جو ایک مرید یا شاگرد کے لئے بہت ضروری ہوتے ہیں۔                اللہ تعالیٰ سے یہ دعا ہے کہ مجھے سلسلہ عظیمیہ کے ایک ادنیٰ سے کارکن کی حیثیت سے میری یہ کاوش مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی کی نظر میں قبول ہو اور ان کا روحانی فیض میرے اوپر محیط ہو اور مجھے تمام عالمین میں ان کی رفاقت نصیب ہو۔ (آمین)


میاں مشتاق احمد عظیمی