Topics

خلائی تسخیر



اس مادّ ی تر قیّ یا فتہ ، پُر آشوب ، احساس ِ عدم تحفظ کے عفریت ، بے اطمینانی ، ڈر اور خوف کے شجر اور روحانی اقدار سے دور زمانہ میں بھی ایسے پا کیزہ نفس حضرات موجود ہیں جن کے قلوب میں اللہ اور اس کے رسول کے مشن  کیشمع روشن ہے ۔ رحمتیں ہو ں ان پر وانوں پر جنہوں نے رحمت اللعالمین کی تعلیمات کو عام کر نے کے لئے رو حانی ڈائجسٹ کو ایک گھر سے دوسرے گھر تک پہنچا یا مسا جد میں خا نقا ہوں میں ، مجلسوں اور لائبریروں میں اپنے اور اپنے احباب کے ڈرائنگ رومز میں اس رسالہ کی نو رانی اور رو حانی تحریروں کی ضوفشانی سے لوگوں کے دل منور کئے ۔ یہ آپ کی پُر خلوص کو ششوں اور ایثار کی اور دل میں اللہ کی دین کی

تڑپ کا نتیجہ ہے کہ چند سال کی مختصر مدت میں آپ کو رو حانی ڈائجسٹ دنیاکے ہر خطے میں نبی ﷺ اور ان کے جان نشین اہل اللہ کے پیغام سعید کوعام کر نے کے لئے ذریعہ بن گیا ہے ۔ مشائخ اور ان علماء حضرات کے ہم سب اراکین اور ارادہ اورقارئین شکر گزار ہیں جو اس کی اشاعت میں کمر بستہ ہیں، جو منبرِ رسول اللہﷺ پر ان کا تذکرہ کر تے ہیں اور مجا لسِ حسنہ میں ان کی تحر یر یں پڑھ کر یہ بتا تے ہیں کہ انسان کا مقصد حیات اپنی رُوح سے واقفیت حاصل کر نا ہے ۔ 

ہم اپنے قارئین کے گراں قدر مشوروں سے ایسے دل چسپ اور فکرا نگیز اضا فے کر نا چا ہتے ہیں جن سے سسکتی ہو ئی انسانیت پر یہ بات منکشف ہو جا ئے کہ قرآن سائنسی فا رمولوں کی ایک دستاویز ہے۔ اس کی مقدس آیا ت میں تفکر کیا جا ئے تو ہم خلا ئی تسخیر میں ایسا مقام حاصل کر نے میں کا میا ب ہو جا ئیں گے جہاں سائنسدان کھر بوں ڈالر خر چ کر کے بھی نہیں پہنچ سکے ہیں ۔

قرآن پاک کے ارشاد کے مطا بق تسخیر کا ئنات ہمارا ورثہ ہے جس پر قدغن لگا کر دبیز پر دے ڈال دئیے گئے ہیں۔ ہماری برابر کوشش ہے کہ ہم اذہان تیار کر کے بتدریج وہ بات منظر عام پر لے آئیں جو فی الا رض کی حیثیت سے ہمیں چاروانگ عالم میں نمایاں اور ممتاز کر دے اور اللہ تعالیٰ کے قانون کے مطا بق زمین و آسمان پر ہمارے حکمرانی قائم ہو جا ئے ۔

آپ سے درخواست ہے کہ بد ستورِ سابق نور سے مر کب ان تحریروں کو زیادہ سے زیادہ متعارف کر اتے رہیں ۔ رسالے پڑھے لکھے لوگوں کی خد مت میں پیش کر یں ۔کم تعلیم یا فتہ بہنوں اور بھا ئیوں اور بزرگوں کو خود پڑھ کر سنا ئیں مسائل اور مشکلا ت میں اللہ کی مخلوق کی خدمت کر یں ، پریشانیوں ، مصیبوں اور الجھنوں اور لا علاج بیماریوں کے سد باب کے لئے جہاں میری ضرورت ہو مجھے مطلع کر یں ۔انشا اللہ ہم سب سرخرو ہوں گے کہ ہمارے اوپر اللہ کے کریم اور رحیم نبی ﷺکا سایہ ہے ۔ 



Awaz E Dost

خواجہ شمس الدین عظیمی

اللہ کےکرم،سیدناحضورعلیہ الصلواۃوالسلام کی رحمت اورحضورقلندربابااولیاءکی نسبت سےعظیمی صاحب ۲۸۷ سےزائدموضوعات پرطبع آزمائی کرچکےہیں ۔ ہرعنوان اس بات کی تشریح ہےکہ انسان اورحیوانات میں فرق یہ ہےکہ انسان اطلاعات (خیالات) اور مصدر اطلاعات سے وقوف حاصل کرسکتاہےجبکہ حیوانات یاکائنات میں موجوددوسری کوئی مخلوقات علم تک رسائی حاصل نہیں کرسکتی ہے۔کتاب آوازدوست،ماہانہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات میں شامل کالم آوازدوست ( دسمبر ۱۹۷۸ءتادسمبر ۱۹۸۹ء ) میں سےمنتخب شدہ کالمزکامجموعہ ہے

انتساب
ان روشن ضمیر دوستوں کے نام جنہوں نے میری آواز پر روحانی مشن کے لئے خود کو وقف کردیا۔