Topics
اولیاء
اللہ کے دل ہدایت، خلوص، ایثار، محبت اور عشق کے چراغ ہیں۔ یہ اللہ اور ا س کے
رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے ایسے دوست ہیں جن کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ عزیز
رکھتے ہیں، ان سے محبت کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد گرامی ہے
کہ اللہ کے دوستوں کا دشمن خدا اور رسول کا دشمن ہے۔
فرمایا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے جو شخص کہ دشمنی رکھے خدا کے کسی دوست کے ساتھ
بے شک اس نے اللہ کے ساتھ لڑائی کا ارادہ کیا۔ تحقیق اللہ دوست رکھتا ہے ایسے
برگزیدہ پوشیدہ حال بندوں کو جو نظروں سے اوجھل ہوں، ان کا تذکرہ نہ کیا جائے اور
سامنے ہوں تو مخاطب نہ ہوا جائے، نہ انہیں پاس بٹھایا جائے حالانکہ ان کے دل ہدایت
کے چراغ ہیں۔
دوسری
جگہ ارشاد عالی ہے، مجھ کو اپنے فقیروں میں ڈھونڈو۔ بس ان ہی کی بدولت روزی اور
نصرت نصیب ہوتی ہے یعنی فقیر میرے دوست ہیں۔ میں ان کے پاس بیٹھتا ہوں اور وہ ایسے
ہیں کہ ان کے طفیل تم کو رزق یا نصرت ملتی ہے۔
ایک
روز امرائے عرب میں سے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں حاضر
ہوئے اور عرض کیا۔۔۔۔۔۔ہمارا دل چاہتا ہے کہ ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوں لیکن یہ
شکستہ حال اصحاب صفہ آپ کے ہم نشیں ہیں۔ اگر ہمیں تنہائی فراہم کر دی جائے تو ہم
آپ سے دینی مسائل حاصل کر لیا کرینگے۔
اللہ
تعالیٰ دانا و بینا، علیم و خبیر ہے۔ جیسے ہی یہ بات ان کے منہ سے نکلی، اللہ
تعالیٰ نے فرمایا۔۔۔۔۔۔اے محمدﷺ! ان لوگوں کو اپنے سے دور نہ کریں جو اپنے رب کو
صبح و شام پکارتے ہیں اور اس کی دید کے متمنی رہتے ہیں۔ آپ پر نہیں ہے ان کے حساب
میں سے کچھ اور نہ آپ کے حساب میں سے ان پر ہے کچھ کہ آپ ان کو دور کرنے لگیں، پس ہو
جائیں آپ بے انصافوں میں سے۔
غور
طلب بات یہ ہے کہ اگر ان فقرا کو تھوڑی دیر کے لئے ہٹا دیا جاتا تو عرب کے بڑے بڑے
امراء مسلمان ہو جاتے لیکن اللہ کی غیرت نے اس کو پسند نہیں کیا کہ اس کے دوستوں
کو کوئی حقارت سے دیکھے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔
انتساب
ان سائنسدانوں کے نام
جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں
موجودہ سائنس کا آخری عروج
دُنیا کی تباھی
دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات
اللہ کی تجلی کا
عرفان حاصل کر لیں گے۔