Topics
قرآن پاک نوع انسانی پر اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم ہے جو اس نے اپنے حبیب صلی اللہ
علیہ و سلم کے ذریعے ہم پر کیا ہے۔ یہ وہ کتاب ہے جو ہر قسم کے شک و شبہ سے پاک
ہے۔ اور اس میں ہدایت کے طلب گاروں کے لئے سامان نجات ہے۔ اس مقدس صحیفے میں سب
کچھ سمو دیا گیا ہے۔ معیشت اور معاشرت کے اصولوں سے لے کر تخلیق و تسخیر کائنات کے
فارمولے سب کچھ اس میں موجود ہیں۔ کوئی چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی چیز ایسی
نہیں ہے جو اس کے دائرۂ بیان میں نہ آتی ہو۔
اللہ
تعالیٰ قرآن پاک کا حق ہم پر یہ بتاتے ہیں۔۔۔۔۔۔
’’کتاب
جو ہم نے آپ کی طرف بھیجی برکت والی ہے تا کہ وہ اس میں غور و فکر کریں اور عقل
والے اس سے نصیحت حاصل کریں۔‘‘
چنانچہ
ہمیں چاہئے کہ قرآن پاک کو محض ثواب و برکت کا ذریعہ سمجھ کر بے سوچے سمجھے نہ
پڑھیں یا طاقوں کی زینت بنا کر نہ رکھیں بلکہ اس میں تفکر کریں جیسا کہ غور و فکر
کرنے کا حق ہے۔
اللہ
رب العزت نے فہم قرآن عطا کرنے کا ذمہ خود لیا ہے۔ ارشاد خداوندی ہے کہ:
’’ہم
نے قرآن کا سمجھنا آسان کر دیا ہے، کیا ہے کوئی سمجھنے والا؟‘‘
اس
آیت مبارکہ کی روشنی میں ہم پر یہ لازم ہے کہ اس عطیۂ خداوندی سے فیض اٹھاتے ہوئے
قرآن پاک میں غور و فکر کو اپنا شعار بنائیں تا کہ ہماری روحیں نور ہدایت سے منور
ہو جائیں اور ہم ان صفات کو حاصل کر سکیں جن سے بندے کے لئے آسمان و زمین مسخر
ہوجاتے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔
انتساب
ان سائنسدانوں کے نام
جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں
موجودہ سائنس کا آخری عروج
دُنیا کی تباھی
دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات
اللہ کی تجلی کا
عرفان حاصل کر لیں گے۔