Topics
فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے:
جس
شخص نے وسعت اور قدرت کے باوجود محض خاکساری اور عاجزی کی غرض سے لباس میں سادگی
اختیار کی تو خدا اسے شرافت اور بزرگی کے لباس سے آراستہ فرمائے گا۔ لباس کی سادگی
ایمان کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے۔
خدا
کے بہت سے بندے جن کی ظاہری حالت نہایت ہی معمولی ہوتی ہے مالی طور پر پریشان اور
ان کے کپڑے غبار میں اٹے ہوئے معمولی اور سادہ ہوتے ہیں، لیکن خدا کی نظر میں ان
کا مرتبہ اتنا بلند ہوتا ہے کہ اگر وہ کسی بات پر قسم کھا بیٹھیں تو خدا ان کی قسم
کو پورا کر دیتا ہے۔
جو
شخص کسی مسلمان کو کپڑے پہنا کر اس کی تن پوشی کرے گا، خدائے تعالیٰ قیامت کے روز
جنت کا لباس پہنا کر اس کی تن پوشی کرے گا۔
ملازم
اور نوکر تمہارے بھائی ہیں۔ تمہیں چاہئے کہ انہیں وہی کھلاؤ جو تم کھاتے ہو، ویسا
ہی لباس ان کو پہناؤ جو تم پہنتے ہو۔ ان کے اوپر کام کا بوجھ اتنا نہ ڈالو جو ان
کے سہارنے سے باہر ہو۔
جس
کے دل میں ذرہ برابر بھی غرور ہو گا وہ جنت میں نہیں جائے گا۔ ایک شخص نے کہا ہر
شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے عمدہ ہوں، اس کے جوتے عمدہ ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ
علیہ و سلم نے فرمایا کہ خدا خود صاحب جمال ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ غرور
تو دراصل یہ ہے کہ آدمی حق سے بے نیازی برتے اور لوگوں کو اپنے سے کم تر اور حقیر
جانے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔
انتساب
ان سائنسدانوں کے نام
جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں
موجودہ سائنس کا آخری عروج
دُنیا کی تباھی
دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات
اللہ کی تجلی کا
عرفان حاصل کر لیں گے۔