Topics
روزہ ایک ایسی عبادت ہے جس کا کوئی بدل نہیں ہے۔ روزے کے عظیم فوائد اور بے پایاں
اثرات کو بیان کیا جائے تو اس کے لئے ہزاروں ورق بھی ناکافی ہونگے۔ مختصر یہ کہ
روزہ امراض جسمانی کا مکمل علاج ہے۔ روحانی قدروں میں اضافہ کرنے کا ایک مؤثر عمل
ہے۔ برائیوں سے بچنے کے لئے ایک ایسی ڈھال ہے جس کا توڑ کوئی نہیں۔ روزے دار ایک
مخصوص دروازے سے جنت میں داخل ہونگے۔ قیامت کے دن روزہ اس بندے کی سفارش کرے گا جس
نے پورے ادب و احترام کے ساتھ روزہ کو خوش آمدید کہا تھا۔ روزہ رکھنے سے جسمانی
کثافتیں دور ہو جاتی ہیں اور آدمی کے اندر لطیف روشنیوں کا بہاؤ تیز تر ہو جاتا
ہے۔ روشنیوں کے تیز بہاؤ سے آدمی کے ذہن کی رفتار بڑھ جاتی ہے، اتنی بڑھ جاتی ہے
کہ اس کے سامنے فرشتے آ جاتے ہیں۔ اور وہ غیب کی دنیا میں اپنی روح کو سیر کرتے
دیکھتا ہے۔
روزہ
ایک ایسی عبادت ہے جو تمام انبیاء علیہم السلام کی امتوں پر فرض رہا ہے۔ اللہ
تعالیٰ کا ارشاد ہے:
’’ایمان
والو! تم پر روزے فرض کئے گئے جس طرح تم سے پہلے کے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تا
کہ تم متقی اور پرہیز گار بن جاؤ۔‘‘
اللہ
تعالیٰ متقی کی تعریف میں فرماتے ہیں کہ متقی وہ لوگ ہیں جو غیب پر یقین رکھتے
ہیں۔ روحانیت میں غیب پر یقین رکھتے کے معنی یہ ہیں کہ غیب مشاہدے میں آ جائے، اس
لئے کہ بغیر مشاہدے کے یقین کی تکمیل نہیں ہوتی۔ روزہ بندہ کو ایسے دروازے پر لا
کھڑا کرتا ہے جہاں غیب یقین بن جاتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔
انتساب
ان سائنسدانوں کے نام
جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں
موجودہ سائنس کا آخری عروج
دُنیا کی تباھی
دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات
اللہ کی تجلی کا
عرفان حاصل کر لیں گے۔