Topics
فقیروں اور محتاجوں کے ساتھ نرمی کا سلوک کیجئے۔ ان کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش
آیئے۔ اگر آپ کے پاس کچھ دینے کو نہ ہو تو نہایت نرمی اور خوش اخلاقی سے معذرت
کیجئے تا کہ وہ آپ سے کچھ نہ پانے کے باوجود آپ کو دعائیں دیتا ہوا رخصت ہو۔ فلاح
اور کامرانی کے وہی لوگ مستحق ہوتے ہیں جو بخل اور تنگ دلی جیسے جذبات سے اپنے دل
کو پاک رکھتے ہیں۔ ایمان دار جو خدا کی راہ میں دینے کی تڑپ رکھتا ہے وہ بھلا کب
گوارا کر سکتا ہے کہ اس کی کمائی میں حرام مال شامل ہو۔
خدا
کی راہ میں اپنے عطیات انفرادی اور اجتماعی دونوں طرح خرچ کیجئے۔
اس
عمل خیر سے ملک و قوم میں استحکام پیدا ہوتا ہے۔
اس
بات کا شکر ادا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کا ہاتھ دینے والا ہاتھ بنایا ہے۔ آپ
میں کوئی سرخاب کا پر لگا ہوا نہیں ہے کہ آپ اس گروہ میں شریک نہیں ہیں جو محتاج
اور نادار ہے۔ یہ محض اللہ کا فضل ہے، اگرچہ آپ بھی کسی فقیر اور نادار کی طرح ایک
آدمی ہیں۔
رسول
اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے:
قیامت
کے دن جب کہیں سایہ نہیں ہو گا، خدا اپنے اس بندے کو عرش کے نیچے رکھے گا جس نے
انتہائی پوشیدہ طریقوں سے خدا کی راہ میں خرچ کیا ہو گا۔ یہاں تک کہ بائیں ہاتھ کو
خبر نہ ہو گی کہ دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔
انتساب
ان سائنسدانوں کے نام
جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں
موجودہ سائنس کا آخری عروج
دُنیا کی تباھی
دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات
اللہ کی تجلی کا
عرفان حاصل کر لیں گے۔