Topics

بیماریوں سے متعلق خواب

مجھے روحانی علوم سیکھنے کا بہت شوق ہے۔ جب بھی موقع ملتا ہے مراقبہ کر لیتی ہوں۔ 

خواب: میں نے خواب میں دیکھا کہ چاروں طرف میدان ہے۔ اس میدان کے بیچ میں قبر کی طرح ایک گڑھا ہے۔ میدان میں چاروں طرف ہریالی ہے۔ لیکن اس قبر کے اندر لال رنگ کی کوئی سیال چیز نظر آ رہی ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ سیال آگ کے دہکتے ہوئے شعلوں میں تبدیل ہو گیا۔

تعبیر:

خواب میں ہائی بلڈ پریشر کے خاکے نظر آئے ہیں۔ لیڈی ڈاکٹر کی نگرانی میں بلڈ پریشر کی دیکھ بھال اور اس کے نارمل رہنے کی تدبیر از بس ضروری ہے۔ ورنہ خدانخواستہ آپ کے پیٹ میں موجود بچہ میں کوئی خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔ اللہ اپنے حفظ و امان میں رکھیں۔

خواب:

زندگی کی گوناگوں مصروفیات میں سے کسی نہ کسی طرح وقت نکال کر 10/15منٹ مراقبہ کر لیتا ہوں۔ مجھے اکثر ایک خواب دیکھائی دیتا ہے

ایک بکری کو زمین پر لٹا کر بغیر ذبح کئے اس کی کھال اتاری جا رہی ہے۔ بکری زندہ ہوتی ہے اور کھال اترتے وقت کسی قسم کی تکلیف محسوس نہیں کرتی اور نہ تڑپتی ہے۔ البتہ آنکھوں سے مظلومیت نظر آتی ہے۔ اسی حالت میں کبھی کبھی گائے کو بھی دیکھتا ہوں۔ اور گائے بھی کسی قسم کی تکلیف محسوس نہیں کرتی۔ البتہ مظلومیت اس کے چہرے سے بھی نمایاں ہوتی ہے۔ خواب میں ہی مجھ پر اس بیہیمانہ سلوک کا اثر یہ ہوتا ہے کہ میں تڑپ اٹھتا ہوں اور وہاں سے بھاگ جاتا ہوں۔ اب میری حالت یہ ہے کہ قربانی کے وقت بھی کسی جانور کو ذبح ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔

تعبیر:جب انسان کی امیدیں پامال ہوتی نظر آتی ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے اور امید کی کرن کسی طرف بھی نظر نہیں آتی تو گہری نیند میں لاشعور ایسے تمثلات دکھانے لگتا ہے۔

مایوسی اور نا امیدی ان تمثلات کو مجبور اور بے بس تصویروں کی شکل دے دیتی ہے یہ سب ارمان ہوتے ہیں جو مٹ چکے ہیں اور دل میں اتنی سکت نہیں ہوتی کہ تازہ ارمان ان کی جگہ لے سکیں۔ آپ کے اس خواب سے دماغی کمزوری کا پتہ چلتا ہے۔

مشورہ:صبح کے وقت ٹھنڈی ہوا میں ٹہلنا، آہستہ قدم نہیں بلکہ تیز قدم، کم سے کم آدھا گھنٹہ، دماغی کمزوری کو رفع کرنے کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے۔

خواب:

مراقبہ کر کے سو گیا۔ خواب میں دیکھا کہ ایک دم میرے منہ سے موٹی موٹی سویوں کا گچھا نکلا اور میرا پورا منہ بھر گیا۔ میں نے منہ نیچے لٹکا لیا۔ کچھ سویاں پکی ہوئی رکھی ہیں۔ ان میں سے تھوڑی سی لے کر منہ سے نکلے ہوئے سویوں کے گچھے پر ڈالیں اور ان پر شکر چھڑک کر پھر منہ میں اس گچھے کو ڈال لیا اور انگلی ڈال کر حلق کے اندر اتار لیا۔ پھر اس وقت خود کو ایک پہاڑ پر پایا اور فوراً بارش شروع ہو گئی۔

نوٹ: میں یہ خواب دو دفعہ دیکھ چکا ہوں۔ صبح اٹھ کر طبیعت خراب ہو جاتی ہے۔ کسی چیز کے کھانے کی طرف بالکل رغبت نہیں ہوتی۔ تمام دن اسی خواب کا خیال رہتا ہے۔

تعبیر:

 خواب میں ایسی بیماری کی نشاندہی کی گئی ہے جو آنتوں سے تعلق رکھتی ہے۔ خواب کے آخری حصہ میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ غذا اعتدال میں نہ ہونے سے آنتوں کی حسیں غیر معمولی ہو گئی ہیں۔ اس خواب کا دوبارہ دیکھنا اس بات کی علامت ہے کہ بیماری کا یہ سلسلہ جاری ہے صرف ماضی کی روئداد نہیں ہے۔ بہر کیف معالج کے مشورے سے یا خود غذا میں اعتدال سے صحت ہو سکتی ہے۔ اگر علاج اور پرہیز صحیح نہیں ہوا تو اس بیماری سے دوسری شکایت پیدا ہونے کا امکان ہے۔

خواب:

 مراقبہ کر کے لیٹ گیا۔ لیٹتے ہی آنکھ لگ گئی اور خواب میں دیکھا کہ:

گھر والوں نے ایک دیگچی قلعی کرانے کے لئے دی۔ میں نے قلعی گر سے کہا میں اپنے خالہ زاد بھائی کو لے کر ابھی آتا ہوں۔گھر گیا تو والدہ نے مجھے آم دیئے اور کہا جا کر اپنی بھابھی کو لے آ۔ میں بھابھی کے میکے گیا تو یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ بھابھی بہت کمزور اور بیمار ہیں۔ بھابھی کو آم دیئے اور ان سے گھر چلنے کی درخواست کی۔ بھابھی میرے ساتھ چلی آئیں۔ پھر دیکھا کہ میں ایک ہنڈیا لئے کہیں جا رہا ہوں اور میرے کپڑوں پر کالے داغ پڑ گئے ہیں۔

تعبیر:

 مٹھاس کی کثرت استعمال سے سوداوی مرض پیدا ہوا۔ اس کا مکمل علاج نہیں کرایا گیا، کبھی وہ زور پکڑ جاتا ہے اور کبھی کم ہو جاتا ہے۔ آئندہ جب مرض نمایاں ہو تو لگ کر مکمل علاج کرانا ضروری ہے تا کہ اس سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا مل جائے۔

مشورہ:

 میں ایک ریٹائر سرکاری افسر ہوں ۔میری عمر65سال ہے۔ ہر روز رات کو سونے سے پہلے پندرہ منٹ تک مراقبہ کرتا ہوں۔ خواب میں دیکھا کہ میرے لڑکے کی شادی اس کی بیوی کی موجودگی میں کسی دوسری جگہ ہو رہی ہے اور لڑکے کی بیوی اپنے خاوند کے ساتھ دوسری شادی کے سلسلے میں شریک ہے۔

تعبیر:

آپ نے کوئی وعدہ کیا ہے اور وعدہ کرنے کے بعد وعدہ خلافی کی ہے۔ آپ کو چاہئے کہ اپنا وعدہ پورا کریں۔ ضمیر کی آواز کو سنیں ورنہ دماغ خلفشار میں مبتلا ہو جائے گا۔

خواب:

 رات مراقبہ کے بعد جب سو گیاتو میں نے خواب میں دیکھا کہ ہمارے گھر کے برابر والے گھر میں بہت تیز آگ لگ رہی ہے اور یہ آگ پھیلتے پھیلتے ہمارے گھر تک پہنچ گئی اور گھر کا ایک حصہ اس کی زد میں آ گیا ہے۔ میں بجائے آگ بجھانے کے یہ کوشش کر رہا ہوں کہ آگ اور تیز ہو جائے۔ میرے ابا نے مجھ سے کہا آگ تیز مت کرو ورنہ چھت گر جائے گی اور چھت کے اوپر رکھا ہوا سامان برباد ہو جائے گا اور یہ ہمارے لئے بہت بڑا نقصان ہو گا۔

تعبیر: 

یہ خواب انتباہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ خواب دیکھنے والے صاحب کے لئے ضروری ہے کہ گذشتہ ایسے طرز عمل کا جو ان کو کاروبار میں پیش آیا ہے اور جن پر ان کا غلط اصرار ہے۔ بغور مطالعہ کریں اور اپنی روش تبدیل کریں۔

خواب: میں اکثر مراقبہ کر کے سوتی ہوں ایک رات میں نے خواب میں دیکھا کہ میری 4سالہ بچی ہے۔ میری بھابھی کہہ رہی ہے کہ اس کو مارو یہ خوبصورت نہیں ہے۔ میں اپنی بچی کے ہاتھ پکڑ لیتی ہوں۔ بھابھی اس کے ہاتھ کاٹ دیتی ہیں بعد میں اس کے بازو بھی کاٹ دیتی ہیں۔ لیکن تھوڑی دیر بعد میں دیکھتی ہوں تو اس کے بازو ٹھیک ہیں۔ ایک ہاتھ کٹا ہوا ہے اور ایک ہاتھ میں تیسری انگلی اور صرف انگوٹھا ہے۔ مجھے خوف آتا ہے تو میں رونا شروع کر دیتی ہوں اور کہتی ہوں کہ میں نے کتنا برا کیا ہے کہ خود پاس بیٹھ کر اپنی بچی کے ہاتھ کٹوا دیئے ہیں۔

تعبیر: غیبت، بات بے بات غصہ کے نقوش خواب میں دکھائے گئے ہیں۔ لاشعور نے بہت سخت احتجاج کیا ہے۔ لاشعور کی راہ نمائی قبول نہیں کی گئی تو بہت زیادہ پریشانی ہو گی۔

خواب:

 پچھلے ہفتہ سے میں نے صبح فجر کے وقت مراقبہ شروع کر دیا ہے۔ پرسوں رات خواب میں دیکھاکہ میں کراچی جا رہا ہوں۔ راستے میں ایسے لوگ مل جاتے ہیں جو میرے جسم پر بہت سی چھریاں مارتے ہیں۔ میں لہولہان ہو جاتا ہوں۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے کسی جگہ بند کر دیا ۔ جب انہوں نے مجھے چھریاں ماریں، میں نے بہت شور مچایا۔ بہت رویا، روتے وقت آنسو نہیں بہہ رہے تھے۔ جس جگہ میں چھپا ہوا تھا اس جگہ ایک اور آدمی بھی تھا جو بچ گیا تھا۔ دوسرے آدمی نے ایک خچر ذبح کیا وہ میرے ہاتھوں میں گوشت دیتا رہا۔ پھر دیکھا کہ ایک بہت بڑا جنگل ہے۔ اس میں ریچھ، شیر، چیتے اور کتے ہیں۔ جو میرے پیچھے بھاگ رہے ہیں لیکن میں بھاگ کر ان سے آگے نکل گیا اور ہوا میں اڑنے لگا جب زمین پر آیا تو میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ میرے پیچھے کوئی جانور نہیں ہے لیکن میں جب ایک کانٹے دار درخت پر چڑھتا ہوں تو پیچھے بہت بڑا ریچھ آ جاتا ہے جو میرے دوبارہ نیچے اترنے کا انتظار کرتا ہے۔ میں چوٹی پر چڑھتا ہوں تو مجھے ایک ہاتھی نظر آتا ہے دوبارہ زمین پر دیکھا تو ایک آدمی کوآتے ہوئے دیکھا اس آدمی کو دیکھ کر ہاتھی بھاگ گیا لیکن ریچھ کھڑا رہا۔ میں نیچے اتر کر تیز دھار لوہا کاٹنے والی چھری لے کر ریچھ پر مارنے لگتا ہوں تو وہ بھاگ جاتا ہے اس کے بعد میں واپس ملتان آ جاتا ہوں۔

تعبیر:

خواب کے سارے خاکے ذہنی انتشار، عدم تحفظ کا احساس، بے شمار الجھنیں اور صحت کی خرابی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ ساری خرابیاں اس وجہ سے عمل میں آئی ہیں کہ صاحب خواب بہت زیادہ جذباتی ہیں۔ زندگی میں توازن نہیں ہے۔ کھانے پینے میں بے احتیاطی کی تصویریں سامنے آئی ہیں۔

خواب:

 میں تقریباً روز باقاعدگی سے مراقبہ کرتی ہوں، کوشش کرتی ہوں کہ ناغہ نہ ہو۔ میں نے ایک خواب دیکھا ہےجس کی تعبیر آپ سے معلوم کرنا چاہتی ہوں۔ دیکھا کہ رات کا وقت ہے، آسمان ہلکا نیلے رنگ کا ہے۔ آسمان کی طرف دیکھتی ہوں تو سفید سفید ستارے نظر آتے ہیں۔ ستاروں کے بیچ میں ایک بہت بڑا چاند ہے۔ چاند کے قریب ایک چھوٹی سی پری، ستاروں بھرے کپڑے پہنے موجود ہے۔ اس کے سر پر ستاروں سے بنا ہوا تاج ہے اور ہاتھ میں سفید چھڑی ہے۔ اس چھڑی کے اوپر بھی ستارے جڑے ہوئے ہیں وہ میری طرف دیکھ کر مسکرا رہی ہے۔

تعبیر: 

بچپن سے آپ کو سوچنے کی عادت ہے۔ اس عادت کی وجہ سے آپ بہت زیادہ زود حس ہو گئی ہیں۔ نتیجہ میں آپ کے اوپر ناخوش رہنے کی کیفیت مسلط رہتی ہے۔ زندگی دکھوں کا بوجھ لگتی ہے۔ طبیعت جب بہت بوجھل ہو گئی  اور اعصاب مضمحل  ہونے لگے تو اس نے اعصاب کے اوپر تھکان دور کرنے کے لئے آپ کو خواب میں یہ سب کچھ دکھا دیا تا کہ طبیعت ہلکی ہو جائے۔ خواب میں جس قسم کی لاشعوری تحریکات موجود ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ یہ خواب آپ نے کافی عرصہ پہلے دیکھا تھا۔ خواب میں مراقبہ سے متعلق کوئی کیفیت نظر نہیں آئی۔ 

خواب: 

جب سے مراقبہ کرنا شروع کیا ہے میں خواب میں مندرجہ ذیل اشکال بار بار دیکھتا ہوں۔ جب بھی دیکھتا ہوں ڈر اور خوف مجھ پر مسلط ہو جاتا ہے۔ یہ شکلیں کبھی کبھی درخت کا روپ دھار لیتی ہیں۔



تعبیر: 

تینوں شکلیں ان قریبی دوستوں کے روپ ہیں جو شیر و شکر رہتے ہیں۔ ملنا جلنا ان سے یا تو روز رہتا ہے یا ہفتہ میں کئی بار۔ ان دوستوں کی تعداد چھ یا سات ہے۔ تین دوست سیدھے سادے اور مرجان مرنج ہیں۔ لیکن باقی تین یا چار دوست غلط مشورے دینے والے غلط راستوں پر ڈالنے والے اور خطرات میں مبتلا کرنے والے ہیں۔

مشورے:

 غلط مشورہ دینے والے لوگوں کی باتوں کو سمجھنا اور متنبہ رہنا ضروری ہے۔ ایسا نہیں کیا گیا تو خدا نخواستہ خطرہ پیش آ سکتا ہے۔

نشاندہی:

مجھے ماورائی علوم سیکھنے سے بہت شغف ہے۔ کافی عرصے سے رات کو مراقبہ کر کے سوتی ہوں۔ میں نے چند خواب دیکھے ہیں جن کی تعبیر جاننا چاہتی ہوں۔

خواب: 

1۔ میں اپنے گھر کے ایک کمرے میں کھڑی ہوں اور ہمارے کمرے کے نیچے تہہ خانے میں حضور محمد رسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام بلند آواز سے قرآن پاک پڑھ رہے ہیں۔ میں اپنے آپ سے کہتی ہوں کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی آواز کتنی خوبصورت ہے۔

2۔ دیکھا کہ میں اپنے اسکول میں کھڑی ہوں۔ سفید کپڑے پہنے ہوئے میرے قریب حضور محمد الرسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کھڑے ہیں۔ ان کے دائیں بائیں بھی کوئی کھڑا ہے۔ قریب ہی ایک بہت بڑی شمع جل رہی ہے۔ آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں میری موت کا وقت آ گیا ہے اور فرشتے آسمان سے اتر رہے ہیں۔ میں رو رو کر کہتی ہوں کہ آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام اس طرح کی باتیں نہ کریں۔ اس کے بعد آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا بازو پکڑتی ہوں اور آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام کو دوسرے کمرے میں لے جاتی ہوں۔ ساتھ میں وہ دونوں حضرات بھی ہوتے ہیں۔ جو آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے دائیں بائیں کھڑے تھے۔

3۔ شعبان کے مہینے میں دیکھا کہ میں نہا کر اپنے گھر کے کوٹھے پر ٹہل رہی ہوں۔ اچانک آسمان پر ایک بادل جو بالکل سفید ہے اس میں سے روشنی نکلتی ہے اور شمال کی طرف جو دیوار ہے اس پر پڑتی ہے اس روشنی سے دیوار پر بہت بڑے الفاظ میں کلمہ طیبہ لکھا جاتا ہے۔ میں بار بار اونچی آواز سے کلمہ طیبہ پڑھتی ہوں پھر اپنی امی اور بہن کو آواز دیتی ہوں۔ لیکن جب امی اور بہن آتی ہیں تو روشنی غائب ہو جاتی ہے۔

4ابھی کچھ دن پہلے میں نے خواب میں دیکھا کہ رات کا وقت ہے اور پورا چاند نکلا ہوا ہے ہم سب گھر والے اوپر چھت پر ہیں سب کہتے ہیں کہ چاند کی چاندنی کتنی خوبصورت لگ رہی ہے۔ مجھے بھی چاند بہت اچھا لگا میں جیسے ہی چاند کی طرف ہاتھ کرتی ہوں چاند میرے ہاتھ میں آ جاتا ہے۔

تعبیر:

 آپ کے اندر بچپن سے روحانی علوم سیکھنے کی صلاحیت بیدار ہے۔ قدرت آپ کی روحانی صلاحیتوں سے کام لے کر سیدنا حضور محمد الرسول علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مشن میں آپ سے کام لینا چاہتی ہے اور انشاء اللہ آپ حضور محمد الرسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مشن کو پھیلانے میں بہت بڑا کام انجام دیں گی۔ مناسب ہے کہ کسی روحانی انسان کو اپنا استاد منتخب کر لیں جو روحانی دنیا کے راستوں کے نشیب و فراز سے گزر چکا ہوں۔ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو اپنی مخلوق کی خدمت کے لئے راحت و سکون کا ذریعہ بنائیں۔ آپ کے ذریعہ ایک عالم میں رسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا مشن پھیل جائے۔ (آمین یا رب العالمین) خوابوں کی تعبیر یہی ہے جو عرض کر دی گئی ہے۔

خواب:

 مراقبہ کرنے کے بعد سو گئی خواب میں دیکھا کہ میرا شوہر ایک مرد اور ایک عورت ہم چاروں کہیں جا رہے ہیں۔ وہ عورت ہمیں لے کر ریگستان میں پہنچی اور میرا ہاتھ پکڑ کر دوڑنا شروع کر دیا۔ ہم گول گول چکر میں دوڑ رہے تھے۔ اور جیسے جیسے دوڑ رہے تھے۔ ریت کے اندر دھنستے جا رہے تھے۔ پھر مجھے محسوس ہوا کہ صرف ہم دو نہیں بلکہ یہاں ہزاروں مرد عورتیں موجود ہیں۔ سب نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھاما ہوا ہے اور گردن تک ریت کے اندر ہیں۔ لیکن پھر بھی دوڑ رہے ہیں۔ اتنا سرور مل رہا ہے کہ بتا نہیں سکتی اچانک مجھے محسوس ہوا کہ ہم خانہ کعبہ کے گرد چکر لگا رہے ہیں اندھیرا بہت ہے لیکن مجھے پتہ چل گیا کہ ہمارے خاندان کے لوگ بھی وہاں پر ہیں لیکن کون کون ہے اس کا پتہ نہیں۔ صرف خالہ کی موجودگی کا احساس ہے اتنے میں ایک سفید کبوتر آیا اور ہر طرف سفید روشنی پھیل گئی۔ اندھیرے میں صرف وہ کبوتر چکر لگاتا ہوا نظر آ رہا تھا اتنے میں خالہ کی آواز آئی۔ ’’وہ کبوتر جو تمہارے ساتھ تھا،تم کو پتہ ہے کون تھا؟‘‘میں نے پوچھا۔ ’’کون تھا؟‘‘ تو کہنے لگیں وہ حضرت مولانا محمد زکریا رحمتہ علیہ تھے۔ بس اسی لمحے آنکھ کھل گئی۔ چھ ماہ میں دوسری بار ان کو خواب میں دیکھا ہے پہلے ان کا مزار دیکھا تھا۔

تعبیر:

 حضرت مولانا زکریاؒ قطب ارشاد تھے۔ آپ نے حضرت مولانا زکریاؒ کی روح کو خواب میں دیکھا ہے ان سے آپ کو یقیناًروحانی فیض ملے گا۔ آپ ان کے لئے قرآن خوانی اور کھانا پکا کر ایصال ثواب کریں۔

خواب: 1۔ میں نے رات سونے سے قبل اور صبح فجر کے وقت دونوں اوقات میں مراقبہ کرنا شروع کیا ہوا ہے۔ خواب میں دیکھا کہ میں سیڑھیاں چڑھ رہا ہوں جو بلندی کی طرف جا رہی ہیں اور بلندی پر کسی بزرگ کا مزار ہے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد پھر دیکھا اسی طرح سیڑھیاں چڑھ رہا ہوں۔ اب میں تمام سیڑھیاں چڑھ گیا ہوں۔ جب سیڑھیاں عبور کر لیں تو سامنے کسی بزرگ کا مزار تھا۔ بڑا روح پرور منظر تھا میں دربار میں جانا چاہتا تھا لیکن آنکھ کھل گئی۔

2۔ اس خواب سے پہلے، بہت پہلے دیکھا تھا کہ کچھ بزرگ ہستیاں ایک جیپ میں آسمان کی جانب سے نیچے اتر رہی ہیں ان کے چہرے نورانی تھے۔ انہوں نے میری طرف دیکھا پھر نکل گئے پھر واپس آئے اور آسمان کی جانب جیپ ہی میں واپس چلے گئے۔

3۔ دو تین سال پہلے میں کراچی میں تھا۔ صبح فجرکی نماز پڑھ کر مسجد سے گھر آ گیا اور آتے ہی سو گیا۔ خواب میں دیکھا کہ ایک بہت بڑا سانپ پھنکارتے ہوئے آ رہا ہے۔ میں نے جلدی سے اس پر ایک بہت بڑا ٹوکرا رکھ دیا۔ ٹوکرا جو کہ شہتوت کی ٹہنیوں سے بنا ہوا تھا۔ الٹتے ہی اندر سے بہت زیادہ روشنی کی کرنیں پھوٹنے لگیں۔

تعبیر:

آپکوماورائی علوم (روحانیت) سے دلچسپی ہے آپ کی روح نے آپ کو بتایا ہے کہ اگر آپ دلجمعی کے ساتھ کوشش کریں تو بہت جلدی کامیاب ہو جائیں گے۔ جس زمانے میں آپ نے سانپ اور ٹوکرے والا خواب دیکھا ہے اس زمانہ میں آپ کے ٹونسلز خراب تھے۔ اب بھی اگر گلا خراب ہو یا نزلہ کی شکایت ہو تو لاپرواہی نہ کریں۔ پرہیز کے ساتھ پورا علاج کرائیں۔ ٹونسلز جب خراب ہو جاتے ہیں تو ان کے اندر پیپ پڑ جاتی ہے اور کھانے کے ساتھ یہ پیپ معدہ میں جاتی رہتی ہے۔ جس کے نتیجہ میں معدہ خراب ہو جاتا ہے اور خون صالح نہیں بنتا اور طرح طرح کی بیماریاں پیدا ہوتی رہتی ہیں۔ میرے تجربے میں یہ بات آئی ہے کہ مستقل ٹونسلز خراب رہنے سے پولیو بھی ہو جاتا ہے۔ رنگ اور روشنی سے علاج کے طریقہ پر زرد شعاعوں کا تیل ٹونسلز کا نہایت مفید علاج ہے۔ 

خواب:

 ہر روز سونے سے پہلے میں تصور شیخ کا مراقبہ کر کے سوتی ہوں۔ ایک رات خواب میں دیکھا کہ حضرت قبلہ جناب مرشد کریم ہمارے گھر آئے ہیں۔ میں اتنی خوش ہوں کہ جی چاہتا ہے کہ سارے شہر کو بتا دوں کہ مرشد کریم ہمارے گھر آئے ہیں۔ چھت پر ایک گملے میں گلاب کا پودا لگا ہوا ہے۔ جس کی شاخیں سارے صحن میں پھیل ہوئی ہیں۔ ہم بیٹھ کر باتیں کرنے لگتے ہیں۔ پھر میں اپنی سب سہیلیوں کو بتاتی ہوں کہ مرشد کریم ہمارے گھر آئے ہیں۔ وہ سب ان سے ملنے آتی ہیں۔ میری امی ان سے کہتی ہیں کہ میں ان کو کراچی بھیجوں گا۔ وہ کہتے ہیں کہ ضرور آئیں، ہمارے بندے اسٹیشن سے انہیں لے آئیں گے۔ ان بندوں کی نشانی وہ یہ بتاتے ہیں کہ انہوں نے زیتون کا تیل اٹھایا ہو گا۔ پھر میں مرشد کریم اور میری چھوٹی بہن ہم تینوں اپنی ایک رشتہ دار کے گھر جاتے ہیں۔ میں اس کے گھر جا کر زور سے کہتی ہوں دیکھو کون آیا ہے۔ پھر وہ سب ہم تینوں سے ملتے ہیں، پورا خواب دیکھنے کے بعد جب امی نے مجھے اٹھایا تو نماز کا وقت تھا میں نے اٹھ کر نماز ادا کی۔

تعبیر:

 خواب من و عن اسی طرح ہے جس طرح آپ نے دیکھا ہے۔ دراصل آپ کی عقیدت نے خواب میں آپ کی باطنی نظر کھول دی ہے۔ اللہ آپ کو دن دونی رات چوگنی روحانی ترقی عطا فرمائیں۔ آمین

خواب:

 مراقبہ کرنے کے بعد سو گیا۔ اور خواب میں دیکھا کہ ایک بڑے اور اونچے درخت پر دو شیر بیٹھے ہوئے ہیں۔ میں نے ماموں جان سے کہا بندوق لے آئیے، درخت پر دو شیر بیٹھے ہیں۔ ماموں بندوق تلاش کر ہی رہے تھے کہ درخت پر سے شیر اتر کر باغ میں چلے گئے۔ دو خالہ زاد بہنیں باغ میں جانے لگیں تو میں نے ان کو منع کیا مگر وہ میری بات سنی ان سنی کر کے باغ میں چلی گئیں۔ ایک بہن کے اوپر شیر نے جست لگائی اور اس کا پیر اپنے منہ میں لے لیا۔ لوگ جمع ہو گئے لیکن کسی کی ہمت نہیں تھی کہ لڑکی کو شیر سے چھڑا لے۔ میں تیزی کے ساتھ بڑھا اور لڑکی کو شیر کے منہ سے چھڑا لیا۔ لڑکی مجھےاحسانمندنظروں سے دیکھتی ہے اور میں اسے گود میں اٹھا کرخالہ کے گھر چھوڑ آتا ہوں۔

تعبیر:

 انسان Natureکے اجزاء کا مرکب ہے۔ ان اجزاء میں ترتیب ہے۔ اللہ ان کی تعداد کا تعین کر دیتا ہے۔

’’الذی خلق فسویٰoوالذی قدر فھدیٰo‘‘


تخلیق میں توازن رکھا گیا ہے اور اقدار کے لئے راہیں متعین کر دی گئی ہیں۔ اس ضمن میں جنسی رجحانات بھی قدرت کا عطیہ ہیں۔ ان کے تعامل کی راہ معین ہے۔ قبل از وقت اس پر غور کرنا، اس پر توجہ دینا، محض فعل عبث ہے۔ بلکہ تضیع وقت اور مضر حیات ہے۔ جو چیز جس وقت جس طرح حالات کی مناسبت سے پیش آئے وہ قابل قبول ہونی چاہئے۔ انسان خواہش کرنے کا حق ضرور رکھتا ہے، لیکن دوسروں پر اپنی خواہش مسلط کرنے کا حق نہیں رکھتا۔یہی قرآن کا مسلک ہے۔ اسی بناء پر اقدار کا تعین کیا گیا ہے۔ اس مسلک کے سامنے ہمیں بہر صورت سر تسلیم خم کر دینا چاہئے۔ خواب کے تمام اجزاء کا ان ہی باتوں کی طرف اشارہ ہے۔

مراقبہ کے بعد سونے کے لئے لیٹ گیا۔ خواب میں دیکھا کہ آسمان پر اللہ اور محمد لکھا ہوا ہے۔ ان دونوں ناموں کے ارد گرد چاروں طرف پھولوں کی شکل اس طرح بنتی ہے جیسے چلتے ہوئے بادل مختلف صورتیں اختیار کر لیتے ہیں۔ میرے سیدھے ہاتھ کی طرف ایک صاحب کھڑے ہیں۔ میں نے ان سے کہا، اگر حکومت یا عوام کی طرف سے اس بات کی تصدیق چاہی گئی تو میں شہادت دوں گا کہ ہاں میں نے آسمان پر ان دونوں ناموں کو دیکھا ہے۔

نوٹ: میں خود کو اکثر خواب میں نماز پڑھتے اور وضو کرتے دیکھتا ہوں۔

تعبیر و تجزیہ:

 اللہ اور حضور محمد الرسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے اسمائے مقدسہ کی تحریریں بلندی پر دیکھنا سچے اور پرخلوص عقائد کی شبیہیں ہیں۔ دوسری طرف اس سے شگفتہ خاطری کا اندازہ بھی ہوتا ہے۔ جو زندگی کے معاملات میں کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور مستقبل کے لئے نیک شگون ہیں۔

خواب:

 میں گیارہویں جماعت کا طالب علم ہوں۔ مجھے مراقبہ کرتے ہوئے تقریباً 3ماہ ہونے کو ہیں۔ ایک رات عجیب و غریب خواب دیکھا جس کی تعبیر معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ خواب کچھ اس طرح سے ہے۔

اپنے استاد محترم سے تعلیم حاصل کر کے آ رہا ہوں۔ شام کا وقت ہے راستے میں میری نظر شمال مشرق کی طرف آسمان پر پڑتی ہے۔ کیا دیکھتا ہوں کہ بہت سے رنگ برنگ چاند نمودار ہوئے۔ ان سب پر’’فبای آلا ء ربکما تکذبنo‘‘لکھا ہوا ہے۔ انہیں دیکھ کر میرا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ استاد محترم کو یہ بات بتانے کے لئے واپس مڑتا ہوں۔ جونہی پیچھے مڑتا ہوں میری نظر جنوب مشرق میں آسمان پر موجود خوبصورت نیلے رنگ کے چاندوں پر پڑتی ہے۔ جن میں لکھا ہوا ہے۔’’من غشا فلیس منا‘‘

میں یہ دیکھتے ہی استاد صاحب کے گھر کی طرف دوڑتا ہوں۔ ان کی خدمت میں حاضر ہو کر میں سب کچھ بتاتا ہوں وہ بھی یہ نظارہ دیکھنے میرے ساتھ آئے لیکن وہ یہ نظارہ نہیں دیکھ سکے۔ پھر میری آنکھ کھل گئی۔ دل نے چاہا کہ پھر سو جاؤں اور دوبارہ اس منظر سے لطف اندوز ہوں لیکن نیند نہیں آئی۔

میں نے یہ خواب اپنے استاد محترم کو بتایا۔ انہوں نے کہا کہ روشن مستقبل کی نشانی ہے۔ براہ مہربانی خواب کی تعبیر لکھئے۔

تعبیر:

 قانون یہ ہے کہ خواب دیکھ کر جو تعبیر پہلے بیان کر دی جائے اس کے بعد دوسری تعبیر نہیں دینا چاہئے۔ کیونکہ تعبیر سننے کے بعد لاشعور پر ایک نقش مرتسم ہو جاتا ہے۔ اب اس خواب کی وہی تعبیر ہے جو کہ استاد محترم نے دی ہے۔ سیدنا حضور محمد الرسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ہے کہ خواب کسی ایسے بندے سے بیان کیا جائے جو خواب کے علم کی جزئیات سے کچھ نہ کچھ واقفیت رکھتا ہو۔ خواب علم لدنی کا ایک باب ہے۔ علم لدنی ایسا علم نہیں ہے جو اکتساب کے ذریعے حاصل ہو جائے۔ یہ علم سیدنا حضور محمد الرسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی رحمت و برکت سے Giftہوتا ہے۔



Muraqaba

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں عظیمی صاحب نے اپنی زندگی کے 35سال کے تجربات ومشاہدات کے تحت بیان فرمایا ہے کہ دنیا میں جتنی ترقی ہوچکی ہے اس کے پیش نظر  یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ دورعلم وفن اورتسخیر کائنات کے شباب کا دورہے ۔ انسانی ذہن میں ایک لامتناہی وسعت ہے  جو ہر لمحہ اسے آگے بڑھنے  پر مجبورکررہی ہے ۔ صلاحیتوں کا ایک حصہ منصئہ شہود پر آچکا ہے لیکن انسانی انا کی ان گنت صلاحیتیں اورصفات ایسی ہیں جو ابھی مظہر خفی سے جلی میں آنے کے لئے بے قرارہیں۔ انسانی صلاحیتوں کا اصل رخ اس وقت حرکت میں آتاہے جب روحانی حواس متحرک ہوجاتے ہیں ۔ یہ حواس ادراک ومشاہدات کے دروازے کھولتے ہیں جو عام طورسے بندرہتے ہیں۔ انہی حواس سے انسان آسمانوں اورکہکشانی نظاموں  میں داخل ہوتاہے ۔ غیبی مخلوقات اورفرشتوں سے اس کی ملاقات ہوتی ہے ۔ روحانی حواس  کو بیدارکرنے کا موثرطریقہ مراقبہ ہے ۔ روحانی ، نفسیاتی اورطبی حیثیت سے مراقبہ کے بے شمار فوائد ہیں ۔ مراقبہ سے انسان اس قابل ہوجاتاہے کہ زندگی کے معاملات میں بہترکارکردگی کا مظاہرہ کرسکے ۔ ۷۴ عنوانات کے ذریعہ آپ نے مراقبہ ٹیکنالوجی پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے کہ مراقبہ کیا ہے اورمراقبہ کے ذریعے انسان اپنی مخفی قوتوں کو کس طرح بیدارکرسکتاہے ۔






انتساب

غار حرا کے نام

جہاں نبی آخر الزماں علیہ الصلوٰۃ والسلام

نے مراقبہ کیا اور حضرت جبرائیل ؑ

قرآن کی ابتدائی آیات لے کر زمین پر اترے۔