Topics

بی بی حکیمہؒ

بی بی حکیمہؒ بے حدعبادت گزار اور خدا رسیدہ تھیں۔ قرآن کریم کی تفسیر اس طرح بیان کرتی تھیں کہ سننے والوں کے دلوں پر اللہ تعالیٰ کی عظمت نقش ہو جاتی تھی۔

ایک مرتبہ اپنی ایک شاگرد ہ سے کہا:

’’سنا ہے کہ تیرا شوہر دوسری شادی کر رہا ہے۔‘‘

شاگردہ نے کہا۔ ’’جی ہاں۔‘‘

آپ نے فرمایا: ’’میں حیران ہوں کہ ایسا عالم و دانا ہو کر وہ عورتوں کی محبت کو دل میں جگہ دیتا ہے اور خدا کی محبت سے خالی ہے۔‘‘
شاگردہ نے کہا۔ :’’الامن اتی اللہ بقلب
o‘‘

بی بی حکیمہؒ نے فرمایا: ’’کیا تم اس کا مطلب جانتی ہو؟‘‘

شاگرہ نے کہا۔ ’’نہیں۔‘‘

آپ نے فرمایا:

’’اس کا مطلب ہے کہ حاضر ہونے والا جب اپنے معبود کے روبرو ہو تو اس کے دل میں سوائے اس کے اور کا خیال نہ آئے۔‘‘
بی بی حکیمہؒ نے ایک عورت کو نماز عشاء کے بعد پڑھنے کے لئے وظیفہ بتایا تو ساتھ ساتھ نصیحت کی کہ کھانا شوہر کے ساتھ کھایا کرو۔ اس کی پسند کی چیزیں خاص طور پر تیار کرو۔ دو ہفتے بعد ہی وہ عورت بی بی حکیمہؒ کے پاس آئی۔ چہرہ گلاب کی طرح کھلا ہوا تھا۔ اس نے خوشی خوشی بتایا کہ

بی بی صاحبہ! آپ کی دعا، تعویذ اور نصیحتوں سے میرا گھر اجڑنے سے بچ گیا۔ بی بی حکیمہؒ سے خواتین اپنے گھریلو مسائل بھی پوچھتی تھیں۔
رات کے وقت آپ کا کمرہ دودھیا روشنی سے منور رہتا۔ کبھی ایسا لگتا تھا کہ آپؒ کسی کو کچھ پڑھا رہی ہیں۔ ایک قریبی شاگردہ کے پوچھنے پر آپؒ نے فرمایا:

’’جنات کی بچیاں قرآن پڑھنے آتی ہیں۔‘‘

حکمت و دانائی

* عارف کا دل اللہ کی محبت سے معمور ہوتا ہے۔

* ہدایت یافتہ لوگ اللہ کی مہربانی سے شیطانی وسوسوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

Topics


Ek So Ek Aulia Allah Khawateen

خواجہ شمس الدین عظیمی

عورت اورمرد دونوں اللہ کی تخلیق ہیں مگر ہزاروں سال سے زمین پر عورت کے بجائے مردوں کی حاکمیت ہے ۔ عورت کو صنف نازک کہا جاتاہے ۔صنف نازک کا یہ مطلب سمجھاجاتا ہے کہ عورت وہ کام نہیں کرسکتی  جو کام مردکرلیتاہے ۔ عورت کو ناقص العقل بھی کہا گیا ہے ۔ سوسال پہلے علم وفن میں عورت کا شمار کم تھا۔ روحانیت میں بھی عورت کو وہ درجہ نہیں دیا گیا جس کی وہ مستحق ہے ۔ غیر جانبدارزاویے سے مرد اورعورت کا فرق ایک معمہ بنا ہواہے ۔

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی نے سیدنا حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کے عطاکردہ علوم کی روشنی میں کوشش فرمائی ہے کہ عورت اپنے مقام کو پہچان لے اوراس کوشش کے نتیجے میں اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ایک سوا ایک اولیاء اللہ خواتین کے حالات ، کرامات اورکیفیات کی تلاش میں کامیاب ہوئے ۔ یہ کہنا خودفریبی کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ عورتوں کی صلاحیت مردوں سے کم ہے یا عورتیں روحانی علوم نہیں سیکھ سکتیں ۔ آپ نے اس کتاب میں پیشن گوئی فرمائی ہے کہ زمین اب اپنی بیلٹ تبدیل کررہی ہے ۔ دوہزارچھ کے بعد اس میں تیزی آجائے گی اوراکیسویں صدی میں عورت کو حکمرانی کے وسائل فراہم ہوجائیں گے ۔