Topics

کائنات پر حکمرانی


اللہ کہتا ہے میں تمہا ری رگ جان سے زیادہ قریب ہوں ۔ رگ جان غیب ہے اور انسان کے اندر موجود ہے ۔ یعنی انسان کے انر(INNER) میں کو ئی ایسی چیز موجود ہے جس کو زندگی کی بنیاد (BASE)قرار دیا جا تا ہے۔ اگر وہ چیز انسان کے اندر موجود نہ رہے تو تو زندگی تلف ہو جاتی ہے ۔ جب سالک  اپنی رگ جان کا مشاہدہ کر لیتا ہے تو اللہ کی قربت کا احساس اس کے اندر جاگ اٹھتا ہے اور وہ خود کو اللہ کے قریب محسوس کر تاہے ۔اللہ کو پہچان لیتا ہے۔ اللہ کو پہچاننے کے لئے خود کو پہچاننا ضروری ہے۔ خود کو پہچاننا دراصل کا ئنات کے رموز کو جا ننا اور پہچاننا ہے۔ کا ئنات کے رموز سے واقفیت کا ئنات کے اوپر حکمرانی ہے۔ کائنات کے اوپر حکمران بندہ ہی اللہ کا نا ئب اور خلیفہ ہے ۔

رو حانیت محض اس عمل کا نام نہیں ہے کسی اسم کا ورد کر لیا یا محض ذکر و فکر میں آدمی گزار دے ۔ رو حانیت کا اصل منشاء اور مقصد یہ ہے کہ انسان اپنی ذات (INNER)سے واقف ہو جا ئے ۔


Topics


Qalandar Shaoor

خواجہ شمس الدین عظیمی

اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔

*ایک کتاب المبین 

*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ 

*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے

*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام 

*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔ 

یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود  ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔