Topics
عید کا چاند
دیکھنے کے بعد بچوں کی عیدی کے سلسلے میں فکر لا حق ہو ئی اور میں اپنے دو ست کے
پاس کچھ رو پے ادھار لینے چلا گیا ۔ دو ست نے مجھ سے کہا کہ رو پے تومیرے پاس
موجود ہیں لیکن کسی کی امانت ہیں۔ طبیعت نے اس بات کو گوارہ نہیں کیا کہ دوست کو
امانت میں خیانت کر نے کا مجرم قرار دیا جا ئے ۔وہاں سے چلتا ہوا با زار میں آگیا ۔وہاں
مجھے ایک دوست ملے، بہت اچھی طر ح پیش آئے اور انہو ں نے پیش کش کی کہ آپ کو عید
کے سلسلے میں کچھ روپے پیسوں کی ضرورت ہو تو بلا تکلف لے لیں۔ لیکن میں نے ان کی
اس پیش کش کو نا منظور کر دیا ۔ انہو ں نے کہا ۔’’صاحب! میں نے آپ سے کسی زمانے
میں کچھ روپے ادھار لئے تھے۔ وہ میں ادا کر نا چا ہتا ہوں ۔‘‘ اور انہو ں نے میری
جیب میں ساٹھ روپے ڈال دئیے۔ میں گھر چلا آیا اور ان ساٹھ رو پے سے عید کی تمام
ضروریات پو ری ہو گئیں ۔ ‘‘
اس واقعے کے اندر
بہت زیادہ غور طلب بات یہ ہے کہ دوست سے میں تیس رو پے ادھار لینے گیا تھا اور
اللہ نے مجھے اتنے پیسے دلوا دیے جو میری ضرورت کے لئے کا فی تھے ۔ ظاہر ہے کہ اگر
تیس رو پے بطور قرض مل جا تے تو ضرورت پو ری نہ ہو تی ۔ میں نے صرف یہ دو واقعات
گوش گزار کئے ہیں اس قسم کے بے شمار واقعات میری زندگی میں پیش آتے رہے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔