Topics
یہ بات غور طلب ہے
کہ اس دنیا (عالم نا سوت )میں آنے سے پہلے رُو ح
کہاں موجود تھی ۔اس لئے کہ جب ہم
لفظ ’’آنا ‘‘ استعمال کر تے ہیں تو اس کا یہ مطلب نکلتا ہے کہ کہیں کو ئی چیز
موجود ہے۔ جب یہ بات طے ہو گئی کہ کو ئی چیز کہیں موجود ہے تو یہ بات زیر بحث آتی
ہے کہ وہ چیز کس صورت کن خدوخال میں موجود ہے۔ جب صورت اور خدو خال کا تذکرہ ہو تا
ہے تو صورت اور خدوخال کے لئے کسی مقام کا تعین بھی ضروری ہے ۔ مقام کے تعین کے
ساتھ ساتھ ٹائم اسپیس بھی زیر بحث آجا تا ہے ۔
ہم پیدا ہو نے سے پہلے
کہاں تھے ؟ اس کا آسان سا جواب یہ ہے کہ پیدا ہو نے سے پہلے تمام انسان ، حیوانات
عالم ارواح میں موجود تھے۔ عالم ارواح سے منتقل ہوکر عالم نا سوت (مادی دنیا ) میں
آگئے ۔ لیکن جب ہم عالم ارواح کا تذکرہ کر تے ہیں تو یہ بات تشریح طلب بن جا تی ہے
کہ عالم ارواح کیا ہے ؟ عالم ارواح کا علم لا متنا ہی علم ہے لیکن اللہ نے جن
لوگوں کو یہ علم عطا کیا ہےوہ اس علم سے
روشنا س ہیں ۔ اور یہ علم اپنے شاگردوں کا منتقل کر دیتے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔