Topics
جنت میں وہ لوگ
رہیں گے جنہوں نے آسمانی کتابوں کی تعلیمات کو اس طر ح سمجھا جس طر ح پیغمبروں نے
سمجھا ہے ۔ جنت کے باسی وہ لوگ ہوں گے جن کے سروں پر اللہ نے اپنا دست شفقت رکھ
دیا ہے ۔ جن لوگوں کے اوپر اللہ نے اپنا دست شفقت رکھ دیا ہے وہ اللہ کے دوست ہیں
۔ چونکہ اللہ خوف ، غم ، پر یشانی سے بے نیار ہے ۔ اس لئے اللہ کے دوست میں اللہ
کی صفت کا عکس نمایاں ہو جا تا ہے اور اسے نہ خوف ہو تا ہے اور نہ غم ہو تا ہے ۔اور
جو لوگ اللہ کے دوست نہیں ہیں، جنت کی فضا انہیں کبھی قبول نہیں کر ے گی ۔ وہ دو
زخ کا ایندھن ہو نگے۔ اگر کسی کے اندر خوف اور غم ہے تو وہ اللہ کے بیان کر دہ
قانون کے مطا بق اللہ کا دوست نہیں ہے ۔ اور جو بندہ اللہ کا دوست نہیں ہے جنت اسے
رد کر دیتی ہے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔