Topics
غوروفکر کیا جا ئے
تو سوچنے اور سمجھنے کے دو رخ متعین ہو تے ہیں۔ تفصیل میں جا نے کے بجا ئے ہم دو
رخ کا تذکرہ کر تے ہیں ۔ وہ لوگ جو علمی اعتبار سے مستحکم ذہن ہیں یعنی ایسا ذہن
رکھتے ہیں جس میں شک و شبہ کی کو ئی گنجا ئش نہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہمارا یقین ہے
کہ ہر چیز ، اس کی دنیا میں کو ئی بھی حیثیت ہو چھو ٹی ہو یا
بڑی ، راحت ہو یا تکلیف سب اللہ کی طر ف سے ہے، ان لوگوں کے مشاہدے میں یہ بات آجا
تی ہے کہ کا ئنا ت میں جو کچھ موجود ہے ، جو ہو رہا ہے ، جو ہو چکا ہےیاآئندہ ہو
نے والا ہے اس کا براہ راست تعلق اللہ کی ذات سے ہے ۔یعنی جس طر ح اللہ کے ذہن میں
کسی چیز کا وجود ہے اسی طر ح اس کا مظاہرہ ہو تا ہے فلسفیانہ طرز فکر کو نظر انداز
کر تے ہو ئے ہم اس بات کو چند مثالوں میں پیش کر تے ہیں ۔
زندگی کا ہر عمل
اپنی ایک حیثیت رکھتا ہے اس حیثیت میں معنی پہنانا دراصل طرز فکر میں تبدیلی ہے
ہما را یقین ہے کہ ہر چیز جس کا وجود اِس
دنیا میں ہے یا آئندہ ہو گا، وہ کہیں پہلے
سے موجود ہے یعنی دنیا میں کو ئی چیز اس وقت تک موجود نہیں ہو سکتی جب تک وہ پہلے
سے موجود نہ ہو ۔ کو ئی آدمی اس لئے پیدا ہوتا ہے کہ وہ پیدا ہو نے سے پہلے کہیں
موجود تھا ۔آدمی زندگی کے نشیب و فراز، دن
اور ما ہ سال کے وقفے پہلے سے ایک فلم کی صورت میں ریکارڈ ہیں. اس فلم کو ہم کا ئناتی فلم یا ’’لوح
محفوظ ‘‘ کہتے ہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔