Topics
یہ قانون بہت فکر
سے ذہن نشین کر نا چا ہئے کہ جس طر ح خیالا ت ہمارے ذہن میں دور کر تے ہیں ان میں
بہت زیادہ ہمارے معاملات سے غیر متعلق ہو تے ہیں۔ ان کا تعلق قریب اور دور کی ایسی
مخلوق سے ہو تا ہے جو کا ئنات میں کہیں نہ کہیں موجود ہو ۔ اس مخلوق کے تصورات
لہروں کے ذریعے ہم تک پہنچتے ہیں۔ جب ہم ان تصورات کا جو ڑ ا پنی زندگی سے ملانا چا ہتے ہیں تو ہزار کو شش کے با
وجود ناکام رہ جا تے ہیں ۔ انا کی جن لہروں کا ابھی تذکرہ ہو چکا ہے ان کے بارے
میں بھی چند با تیں غور طلب ہیں ۔ سائنسداں رو شنی کو زیادہ سے زیادہ تیز رفتار
قرار دیتے ہیں لیکن وہ اتنی تیز رفتار نہیں ہے کہ وہ زمانی اور مکانی فا صلوں کو
منقطع کر دے ۔ البتہ انا کی لہریں لا تنا ہت میں بیک و قت ہر جگہ موجود ہیں۔ زمانی
مکانی فا صلے ان کی گر فت میں رہتے ہیں ۔ با الفاظ دیگر یوں کہہ سکتے ہیں کہ ان لہروں کے لئے زمانی مکانی
فاصلے موجود ہی نہیں ہیں روشنی کی لہریں جن فا صلوں کو کم کر تی ہیں انا کی
لہریں ان ہی فا صلوں کو بجا ئے خود موجود نہیں جا نتیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔