Topics
ایک آدمی جب عاقل
، بالغ اور با شعور ہو تا ہے تو اسے زندگی گزارنے کے لئے وسائل کی ضرورت پیش آتی
ہے اور وسائل کو حاصل کر نے کے لئے روپیہ پیسہ ایک میڈیم کی حیثیت رکھتا ہے۔ بات
کچھ اس طر ح ہے کہ ایک آدمی کے لئے پیدا کر نے والی ہستی نے ایک لاکھ روپے متعین
کر دیے اسی طرح جیسے ایک لاکھ رو پے کسی بنک میں جمع کر دیے جا تے ہیں ۔ وسائل کو
استعمال کر نے کے لئے آدمی کوشش اور جدو جہد کرتا ہے ۔ کو شش اور جدوجہد جیسے جیسے
کا میابی کے مراحل طے کر تی ہے اس کو روپیہ ملتا رہتا ہے ۔ اور ضرورت پوری ہو تی
رہتی ہے ۔ لیکن یہ بات اپنی جگہ اٹل ہے کہ اگر کا ئناتی فلم (لوح محفوظ )میں وسائل
کا ریکارڈ اور زرمبا دلہ متعین نہ ہو تو ڈسپلے (DISPLAY)ہو نے
والی فلم نا مکمل رہتی ہے۔ ایک
آدمی کے نام سے بنک میں کرو ڑوں رو پے کا زر مبا دلہ موجود ہے لیکن وہ اسے نہ
استعمال کرتا ہے اور نہ ہی اسکی طر ف متوجہ ہو تا ہے تو یہ زر مبا دلہ اس کے کا م
نہیں آتا ۔
ایک طر زفکر یہ ہے
کہ ایک آدمی با وجود اس کے کہ ضمیر ملا مت کر تا ہے ، اپنی رو زی حرام طر یقے سے
حاصل کر تا ہے۔ رزق حلال سے بھی دو روٹی کھا تا ہے۔اور رزق حرام سے بھی وہ شکم
سیری کر تا ہے ۔ لیکن یہ بات مسلمہ ہے کہ اس دنیا میں اسے جو کچھ مل رہا ہے وہ
پہلے سے فلم کی صورت میں موجود ہے ۔
ایک آدمی محنت
مزدوری کر کے ضمیر کی رو شنی میں روپیہ حاصل کرتا ہے۔ دو سرا آدمی ضمیر کی ملا مت
نہ کر تے ہو ئے رو پیہ حاصل کر تا ہے دو نوں صورتوں میں اسے وہی رو پیہ مل رہا ہے
جو لوح محفوظ پر اس کے لئے جمع کر دیاگیا ہے ۔یہ بڑی عجیب بات ہے اور انتہا ئی
درجہ نا دانی ہے کہ ایک آدمی اپنی ہی حلال چیز کو حرام کر لیتا ہے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔