Topics
ایک شخص بستی چھو
ڑ کر جنگل میں چلا گیا ایک وقت دو (۲) وقت
بھو کا رہا کہ میں جب کھا نا نہیں کھا ؤں گا تو مجھے کو ن کھلا ئے گا ۔ تیسرے وقت
بھوک اور پیاس کی وجہ سے حالت غیر ہو گئی ۔ دل میں خیال آیا کہ پا نی پی لیا جا ئے
تو کو ئی حرج نہیں۔ قریب ہی ایک نہر تھی ۔جب وہ نہر کے قریب پہنچا توپانی کے بہاؤ
کے ساتھ ایک ٹوکری آتی ہو ئی نظر آئی ۔ تجسس پیدا ہو اکہ اس ٹو کری میں کیا ہے ۔ٹوکری کو کھولا تو اس میں
ایک پرات تھی اور اس پرات میں بہت سارا حلوہ رکھا ہوا تھا ۔ یہ مغرور شخص نہا یت
بے تا بی کا اظہار کر تے ہو ئے سارا حلوہ کھا گیا ۔ حلوہ کھا نے اور پانی پینے کے
بعد اسے خیال آیا کہ یہ حلوہ کہاں سے آیا ۔پانی کے بہا ؤ کے خلاف نہر کے کنارے کنارے
وہ چلتا رہا ۔اور بالآخر ایک گاؤں میں پہنچا ۔ وہاں ایک کسان نے بتا یا کہ
وہ ٹو کری صبح بہت سویرے نمبردار نے نہر میں ڈالی تھی۔ پتہ نہیں اس میں کیا تھا ۔
مغرور شخص نمبر دار کے گھر پہنچا ۔ نمبردار نے بتا یا کہ رات ہمارے یہاں ایک فقیر
آیا ہواتھا ۔ہمارا ایک بھا ئی بیمار تھا ۔ اور اس کے سارے جسم پر کوڑھ نکل آیا تھا
۔جسم کا تقریباً ہر حصہ گلنے لگا تھا اور خون پیپ رستارہتا تھا ۔فقیر نے یہ علاج
تجویز کیا کہ حلوہ پکا کر گرم گرم سارے جسم پر مل دیا جا ئے اور صبح منہ اندھیرے
جسم پر سے سارا حلوہ الگ کر کے ٹوکری میں رکھ کر پا نی میں بہا دیا جائے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔