Topics
قدرت اپنے پیغام کو پہچا نے کے لئے دیے سے دیا جلا تی
رہتی ہے ۔ معرفت کی مشعل ایک ہا تھ سے دو سرے ہا تھ میں منتقل ہو تی رہتی ہے۔ صوفی
، ولی ، غوث ،، قطب ، مجذوب ، اوتار ، قلندر ، ابدال قدرت کے وہ ہا تھ ہیں جن میں
رو شنی کی مشعل روشن ہے ۔یہ پا کیزہ لوگ اس رو شنی سے اپنی ذات کو بھی روشن رکھتے
ہیں اور دو سروں کو بھی رو شنی کا انعکاس دیتے ہیں۔ صرف تا ریخ کے اوراق ہی نہیں ،لو
گوں کے دلوں پر بھی ان بزرگوں کی داستا نیں اور چشم دید واقعات زندہ اور
محفوظ ہیں ۔ ان کی دعا ؤں سے مر دوں کو زندگی ، بیماروں کو شفاء ، بھوکوں کو غذا ،
غر یبوں کو زر ،بے حال لوگوں کو بال وپر ،بے سہا را اور بے کس لوگوں کو اولاد اور
مال ومتاع کے انعامات ملتے رہتے ہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔