Topics
تمام آسمانی صحائف
اور الہا می کتا بیں وہ صحف ابرا ہیمی ہو ں، زبور ہو، انجیل ہو ، تورات ہو ، گیتا
ہو ، یا آخری کتا ب قر آن پاک ہو ، ہر کتاب اور الہا می تحریر ہمیں یہ علم عطا کر
تی ہے کہ زندگی کے تقاضے ، زندگی کے تمام اعمال و حرکات اور زندہ رہنے کی کل طر
زیں زندگی کے تمام زمانے اور نشیب و فراز ’’ کُن ‘‘ کے ساتھ ایک سطح پر نقش ہو گئے
۔ یعنی کا ئنات اور کا ئنات کی زندگی کامل طر ز وں کیساتھ ایک ریکارڈ کی حیثیت میں
موجود ہے ۔ جس جگہ جس سطح پر یا جس اسکرین پر کا ئنات اپنے پو رے خدو خال کے ساتھ
ریکارڈ ہے یا محفوظ ہے الہا می کتا بیںؓ اسے لوح محفوظ کا نام دیتی ہیں ۔
زمین کی سطح پر جو
کچھ مظا ہرہ ہو رہا ہے وہ دراصل لوح محفوظ پر بنی ہو ئی فلم کا مظاہرہ (DISPLAY)ہو رہاہے ۔سائنسی زبان میں اس بات کو کو اس طر ح کہا جا سکتا ہے کہ ایک پرو
جیکٹر ہے ۔ اس پروجیکٹر پر فلم لگی ہو ئی ہے۔ وہ فلم جب چلتی ہے تو جہاں جہاں
اسکرین موجود ہے وہاں وہاں فلم نظر آتی رہتی ہے ۔ اس قانون سے یہ بات معلوم ہو ئی
کہ ہماری زمین کی طر ح بے شمار زمینیں موجود ہیں ۔ جس طر ح ہماری زمین پر انسانی
آبادی ہے، اس طر ح کا ئنات میں موجود بے شمار سیاروں میں انسان آباد ہیں اور وہاں
بھی زندگی گزارنے کے تمام وسائل موجود ہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔