Topics
میٹر ایک ہے، ڈائیاں مختلف ہیں ۔ تخلیق اس طر ح عمل میں آتی
ہے کہ ڈائی میٹر کو اپنے اندر محفوظ کر کے اس طرح متحرک کر تی ہے کہ میٹر مختلف
اور معین مقداروں میں تبدیل ہو جا تا ہے۔ جب یہ معین
مقداریں ایک دو سرے میں جذب ہو تی ہیں تو کو ئی ایک رنگ بنتا ہے اور جب ایک
رنگ دو سرے رنگ میں جذ ب ہوتا ہے تو تیسرا رنگ بنتا ہے ۔نتیجے میں بے شماررنگ وجود
میں آتے ہیں اور یہ بے شمار رنگ ہی اللہ کی کائنات ہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔
*ایک کتاب المبین
*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ
*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے
*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام
*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔
یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔