Topics

ایک لا شعور


انبیا ء ؑاور رُو حانی   طا قت رکھنے والوں انسانوں کے کتنے ہی واقعات اس کے شاہد ہیں کہ ساری کا ئنات میں ایک ہی لا شعور کا ر فر ما ہے ۔ اس کے ذریعے غیب وشہود کی ہر لہر دوسری لہرکے معنی سمجھتی ہے ، چا ہے یہ دونوں لہریں کا ئنات کے دو کنا روں پرواقع ہوں ۔ غیب و شہود کی فرا ست اور معنویت کائنات کی رگ جان ہے ۔ہم اس ر گ جان میں جو خود ہماری اپنی رگ جا ن بھی ہے،تفکر اور توجہ کر کے اپنے سیارے اور دو سرے سیاروں کے آثارو احوال کا انکشاف کر سکتے ہیں ۔ انسانوں اور حیوانوں کے تصورات جنات اور فر شتوں کی حرکا ت و سکنات، نباتا ت اور جمادات کی اندرو نی تحر یکا ت معلوم کر سکتے ہیں۔

مسلسل توجہ دینے سے ذہن کا ئناتی لا شعو ر میں تحلیل ہو جا تا ہے اور ہمارےسراپا کا مصنو عی پر ت انا کی گر فت سے آزاد ہوکر ضرورت کے مطا بق ہر چیز دیکھتا اور سمجھتا اور ذہن میں محفوظ کر دیتا ہے ۔ 

Topics


Qalandar Shaoor

خواجہ شمس الدین عظیمی

اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔

*ایک کتاب المبین 

*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ 

*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے

*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام 

*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔ 

یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود  ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔