Topics

اللہ کی تجلی


پرو جیکٹر پر ایک فلم لگی ہو ئی ہے ۔ پرو جیکٹر کی فلم اس وقت تک اسکرین پر منعکس نہیں ہو تی جب تک کہ پرو جیکٹر کو کو ئی روشنی فیڈ(FEED) نہ کر ے ۔ لوح محفوظ پر چلنے والی فلم کو جو رو شنی متحرک کر تی ہے وہ اللہ کی تجلی ہے ۔ اللہ کی اس تجلی کا عکس برا ہ راست لطیفہ اخفٰی پر پڑتا ہے۔ اس کامطلب یہ ہوا کہ جب کو ئی بندہ اپنے اندر موجود لطیفہ اخفٰی کو دیکھ لیتا ہے یا اپنے اندر موجود لطیفہ اخفٰی سے واقف ہو جا تا ہے تو دراصل وہ اللہ کی تجلی کا مشاہدہ کر لیتا ہے ۔ اس کے سامنے یہ بات آجا تی ہے کہ کُن کہنے سے پہلے عالم موجودات کی کیا حیثیت تھی اور کُن کہنے کے بعد کا ئنات کی کیا حیثیت ہے ۔ 


Topics


Qalandar Shaoor

خواجہ شمس الدین عظیمی

اللہ نے اپنے ذہن میں موجود کا ئناتی پرو گرام کو شکل وصورت کے ساتھ ساتھ وجود میں لانا چاہا تو کہا ’’کُن ‘‘ تو اللہ کے ذہن میں کا ئناتی پروگرام ایک تر تیب اور تدوین کے ساتھ اس طر ح وجود میں آگیا ۔۔۔

*ایک کتاب المبین 

*ایک کتاب المبین میں تیس کرو ڑ لوح محفوظ 

*ایک لوح محفوظ میں اسی ہزار حضیرے

*ایک حضیرے میں ایک کھر ب سے زیادہ مستقل آباد نظام اور با رہ کھر ب غیر مستقل نظام 

*ایک نظام کسی ایک سورج کا دائرہ وسعت ہو تا ہے ۔ ہر سورج کے گر د نو۹ ،با رہ۱۲ ،یا تیرہ ۱۳سیارے گر دش کر تے ہیں ۔ 

یہ محض قیاس آرائی ہے کہ انسانوں کی آبادی صرف زمین (ہمارے نظام شمسی )میں پا ئی جا تی ہے ۔ انسانوں اور جنات کی آبا دیاں ہرحضیرے پر موجودہیں ۔ہر آبادی میں زندگی کی طرزیں اسی طرح قائم ہیں جس طرح زمین پر موجود  ہیں۔بھوک، پیاس، خواب، بیداری ،محبت ، غصہ ، جنس ، افز ائش نسل وغیرہ وغیرہ زندگی کا ہر تقاضہ ، ہر جذبہ ، ہر طرز ہر سیارہ میں جا ری وساری ہے ۔