Topics
ہر چیز
خیالات کی ہے پیمائش
ہیں نام
کی دنیا میں غم و آسائش
تبدیل ہوئی جو خاک گورستاں میں
سب کوچہ و بازار کی تھی زیبائش
مزید تشریح! انسانی نگاہ کے سامنے جتنے مناظر ہیں وہ شعور کی بنائی ہوئی مختلف تصویریں ہیں۔ یہ تذکرہوچکا ہے کہ دیکھنے کی یہ طرز مفروضہ ہے۔ اس لئے اس کے مشاہدات اور تجربات بھی مفروضہ ہیں، دیکھا جاتا ہے کہ ایک ہی چیز ایک آدمی کے لئے خوشی اور دوسرے کے لئے غم کا باعث ہوتی ہے۔ ایک چیز کے بارے میں مختلف لوگوں کی سیکڑوں مختلف آراء ہوتی ہیں حالاں کہ حقیقت ایک اور صرف ایک ہو سکتی ہے۔ عام مشاہدہ ہے کہ ہماری نگاہ کے سامنے مظاہر میں ہر وقت تغیرہوتا رہتا ہے، آبادی ویرانہ میں اور ویرانہ آبادی میں بدل جاتا ہے۔یہ متغیر دنیا کس طرح حقیقی ہے جبکہ حقیقت میں تغیر نہیں ہوتا۔
____________
روحانی ڈائجسٹ فروری
82، مارچ 2004
تذکرہ قلندر بابا اولیاء
ؒ ص: 148
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔