Topics
مٹی میں ہے دفن آدمی مٹی کا
پتلا ہے وہ اک پیالہ بھری مٹی کا
مے خوار پیئں گے جس
پیالہ میں شراب
وہ پیالہ بنے گا کل
اسی مٹی کا
تشریح ! خدا نے آدم کو مٹی سے بنایا ہے تو ہر آدمی بھی مٹی سے بنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے مٹی میں ہی دفن کر دیتے ہیں، یہ ایک حسین مورتی جس کے حسن پر سب لوگ جان دیتے ہیں والہ و شیدا بنے رہتے ہیں وہ اصل میں مٹی کے ذرات سے مرکب ہے، محبت کی شراب پینے والے پئیں گے وہ پیالہ پھر اسی مٹی سے بنا دیا جائے گا، یعنی قدرت کی کرشمہ سازی بھی کیا خوب ہے کہ ایک ہی مٹی سے مختلف شکلیں بناتی رہتی ہے۔ اور پھر اسی میں ملا کر مٹا دیتی ہے۔ اور پھر بنا دیتی ہے۔ تخلیق کے اس عمل میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں جو فی الواقع اللہ تعالی کو جاننا اور پہچاننا چاہتے ہیں۔
_______________
روحانی ڈائجسٹ:
جنوری، 80، جنوری 83، مئی 83، فروری 84، مئی 85،
تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
: صفحہ 131-132
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔