Topics
اس بات
پہ سب غور کریں گے شاید
آہیں بھی وہ دو چار
بھریں گے
شاید
ہے ایک ہی بات اس
میں پانی ہو کہ مئے
ہم ٹو ٹ کے
ساغر ہی بنیں گے شاید
تشریح! پا نی اور مئے کوئی الگ الگ چیز نہیں ہے، پانی ہو شراب دونوں ایک ہی فامولے کے تحت وجود میں آتے ہیں فرق صر ف اتنا ہے کہ پانی میں تخلیقی فارمولےبراہ راست کام کررہے ہیں اور شراب براہ راست تخلیقی فارمولوں میں کچھ ردو بدل کے ساتھ بنتی ہے۔ شراب کے نام پر لوگ جھگڑتے ہیں ۔ آخر وہ کیوں ان رموز و نکات پر غور نہیں کرتے۔ شراب بھی مٹی ہے، ساغر بھی مٹی ہے، ہم خود مٹی ہیں، ہم ٹوٹ کر بکھر جائیں گے تو ہماری مٹی سے پھر ساغر بن جائے گا، کیوں کہ تخلیق کا عمل جاری و ساری ہے۔
Update
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔