Topics
مٹی سے گلاب و یاسمین بنتے ہیں
انسان بھی اسی مٹی سے بالیقیں بنتے ہیں
مٹی تو ہے یہ مگر اسی مٹی سے
کتنے رخ و زلف نازنین بنتے ہیں
تشریح ! زمین کے اوپر بظاہر ہر چیز مٹی تخلیق ہورہی ہے، گلاب و یاسمین بھی مٹی سے نکل رہے ہیں، اور انسان بھی پیدا ہورہے ہیں۔ سینکڑوں حسیناؤں کے دل فریب پیکر بھی اسی مٹی سے ڈھالے جارہے ہیں، لیکن تخلیق کی اصل طرز وہ ہے جو مٹی کی گہرائی میں کار فرما ہے اور مٹی کو مختلف سانچوں میں ڈھال رہی ہے، اور مٹی کو نسمہ (روح) سے وابستہ کر رہی ہے، اور تخلیق کی یہ طرز خدا کی بنائی ہوئی مشیت کے تحت کام کررہی ہے، یہ تخلیقی روشنی ہے جسے تصوف میں یک رنگ روشنی اور قران میں ماء (پانی) کہتے ہیں۔ یہ دراصل وہ چیز ہے جو مٹی کے پیکر میں جان ڈال رہی ہے، اور مردہ زمین کو "سیراب" کررہی ہے، ایک عارف جب ان چیزوں کا مشاہدہ کرتا ہے تو خدا کی قدرت کا برملا اعتراف کرتا ہے کہ خدا نے ایک ہی مٹی سے کتنی رنگا رنگ چیزیں پیدا کرکے دنیا میں پھیلا دی ہیں۔
__________________
روحانی ڈائجسٹ: دسمبر 85
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔