Topics
مٹی کی بناوٹ کا ہے
ایک نام دماغ
انسان کے بدن میں اس سے جلتا ہے چراغ
جلتا ہے چراغ زندگانی
ہر دم
حتی کوئی لمحہ نہیں
رہتا بے داغ
تشریح ! خدا نے یوں تو سارا بدن ہی مٹی سے بنایا ہے اور ہم نے اس کے مختلف نام رکھ لیے ہیں، بدن میں ایک حصہ کا نام دماغ ہے، سارے جسم کو اگر ایک گھر سے تشبیہ دی جائے تو دماغ اس گھر میں چراغ ہے۔ ایسا چراغ جس کی روشنی سے اس گھر کا ایک ایک کونا روشن اور منور ہے۔ اس چراغ میں زندگی ایندھن بن کر جلتی رہتی ہے۔ چراغ جب تک ضوفشانی کرتا رہتا ہے زندگی بے داغ اور مجلی رہتی ہے، اور جب چراغ ٹمٹمانے لگتا ہے تو زندگی پر تاریکی چھانے لگتی ہے، اور روشن چراغ پر مٹی کی تہیں جم جاتی ہیں مگر جو لوگ یہ حقیقت جان لیتے ہیں کہ ساری زندگی مٹی کے ذرات پر قائم ہے وہ مٹی کے ذرات میں تبدیل ہونے کے بعد بھی روشن اور زندہ رہتے ہیں۔
_______________
روحانی ڈائجسٹ: جنوری : 85
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔