Topics

کالے علم سے نجات


سوال: میری بہن کی طبیعت 1978ء سے خراب ہے۔ سب سے پہلی بات یہ ہوئی کہ مغرب کا وقت تھا۔ یہ زینہ سے اتر رہی تھی تو کالی بلی کو پھلانگ کر اتریں۔ دوسری بات یہ ہوئی کہ ہماری دادی جان کا انتقال ہوا تھا تو ہمارے رشتے کی بھاوج اپنے بچے کا پاخانہ لے جا رہی تھیں۔ میری بہن نے کہا کہ بھابھی آپ ادھر سے لے جائیں لیکن وہ نہیں مانیں اور میری بہن پر پاخانہ گراتی ہوئی چلی گئیں۔ میت گھر پر تھی میری بہن نے فوراً ہاتھ پاؤں اور کپڑے دھوئے۔ اس کا غصہ عروج پر تھا۔ کہنا کسی کا نہیں سنا اور سخت سردی کی رات میں اپنے آپ کو دھوتے دھوتے رات کے دو بجا دیئے۔

پہلی بات یعنی بلی پھلانگنے سے پیشاب کی شکایت پیدا ہو گئی جو اب تک برقرارہے۔ قطرہ قطرہ ٹپکتا ہے۔ بیت الخلاء سے گھنٹوں میں نکلتی ہیں۔ بار بار ہاتھ دھوتی ہیں۔ منہ ہاتھ پاؤں، سینہ، پیٹ، کولہے اور پورا جسم صاف کرتی ہیں پھر مطمئن نہیں ہوتی۔ اپنی امی کو اپنے ساتھ کھڑا رکھتی ہیں اور پوچھتی جاتی ہیں کہ جسم دھونے کے بعد کوئی حصہ کالا تو نہیں۔ جب کے سامنے بیسن کھڑے ہو کر دھوتی ہیں تو گھر کا دروازہ نہیں کھولنے دیتیں کہتی ہیں کہ باہر سے کالے چھینٹے آتے ہیں۔

آج سے چھ سال قبل میری بہن بیٹھک میں سو رہی تھیں۔ آدھی رات کا وقت تھا کسی نے ان کے اوپر پانی پھینکا جس سے وہ تربتر ہو گئیں۔ تبھی سے انہیں کبھی پانی کے چھینٹے، کبھی کالے کیچڑ کے چھینٹے اور کبھی پیلے رنگ کے چھینٹے لگتے ہیں لیکن کالے کیچڑ کے سب سے زیادہ لگتے ہیں۔

میری بہن کھڑی ہوتی ہیں تو بیٹھتی نہیں اور اگر بیٹھتی ہیں تو کھڑی نہیں ہوتیں۔ ان کی اس کیفیت سے میری امی بہت پریشان ہیں۔ ان کا رو رو کر برا حال ہے۔ بہن کی وجہ سے پورا گھر بہت پریشان ہے۔ پیشاب کی بیماری کی وجہ سے بہن کے گلے کا آپریشن ہوا ہے پھر کوئی آرام نہیں۔ ڈاکٹری، ہومیوپیتھک اور حکمت کا علاج ہوا ہے مگر دو دن آرام آتا ہے پھر واپس پلٹ ہو جاتی ہے۔ دواؤں سے آرام نہیں آیا تو مولویوں سے رجوع کیا۔ سب سفلی عمل بتاتے ہیں۔ ان صاحبان سے بھی کچھ دن آرام آتا ہے تو پھر وہی کیفیت ہو جاتی ہے۔ آج کل بھی سفلی علم والے کا علاج ہو رہا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان پر زبردست کالا علم ہے۔ ان پر شیخ سدو ہیں جو بوٹی دے کر بکرا مانگتے ہیں۔ دو مہینے ہو گئے ہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہے۔

بارہ تیرہ سال تک حرمل، لوبان کی دھونی دی پورے گھر میں پانی (دم کیا ہوا) کے چھینٹے دیئے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بابا جی! اس کا کوئی حل نکالئے کچھ توڑ کیجئے۔ جس سے میری بہن بالکل ٹھیک ہو جائے۔ ہم تمام عمر آپ کو دعائیں دیں گے۔

جواب: کتاب روحانی علاج سے آسیب کا تعویذ والا علاج کریں۔

کھانوں میں نمک نہ ہونے کے برابر ہو۔

تین وقت شہد کھلائیں۔

خیرات دیا کریں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔