Topics
سوال: میں آپ کی خدمت میں ایک مسئلہ لے کر حاضر ہو رہی ہوں۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرے چہرے پر کالے تل بہت زیادہ ہیں جن کی وجہ سے میرا چہرہ بے حد بدنما نظر آتا ہے۔ جبکہ میرے چہرے کا رنگ بھی گورا ہے۔ ناک نقشہ بھی ٹھیک ہے۔ صرف کالے تلوں کی وجہ سے بدنما نظر آتا ہے۔ کچھ تل تو بالکل جوؤں کی طرح ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے چہرے پر کالی جوئیں ہوں۔ ان کی وجہ سے بہت پریشان ہوں۔ مجھے سب لوگ چھیڑتے رہتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ لوگوں کے سر میں جوئیں ہوتی ہیں مگر تمہارے تو چہرے پر جوئیں ہیں۔ لوگ میرا مذاق اڑاتے ہیں جس کے باعث احساس کمتری کا شکار ہو گئی ہوں۔ آئینے میں چہرہ دیکھتے ہوئے خوف آتا ہے۔ دل چاہتا ہے کہ مر جاؤں۔ کوئی بھی تو میری طرف نہیں دیکھتا۔ خدا اور خدا کے رسولﷺ کے صدقے مجھے اس پریشانی سے نجات دلائیں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرا چہرہ کالے تلوں سے بالکل صاف ہو جائے۔ سارے تل ہٹ جائیں۔
جواب: میتھی کا ساگ چنے میں، آلو یا بکرے کی کلیجی میں پکا کر ایک عرصہ تک کھائیں۔ چہرہ پر انگشت شہادت سے سبز شعاعوں کا تیل لگائیں۔ پھل فروٹ زیادہ کھائیں۔ ڈرائی فروٹ استعمال نہ کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔