Topics
سوال: مجھے بچپن ہی سے بہت ڈراؤنے جن اور مردے نظر آتے تھے۔ شادی کے بعد وہی صورتیں شوہر کے روپ میں نظر آنے لگیں۔ گردن میں شدید درد رہنے لگا۔ بخار کی وجہ سے گردن ہر وقت تپتی رہتی تھی۔ اب سے چار سال پہلے میں برف خانے کی مسجد میں گئی۔ انہوں نے مجھے عشاء کی نماز کے بعد ایک تسبیح سورہ الناس پڑھ کر پانی پر دم کر کے اسی پانی کو چھری سے کاٹ کر پینے کو کہا۔
میں نے یہ عمل تین چار دن کیا۔ چوتھے دن بڑے بھیانک قہقہے سنائی دیئے۔ کسی چیز نے میرے پیٹ میں بائیں طرف ہاتھ ڈالا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اب تجھے مزہ آئے گا۔ اس دن سے بائیں ٹانگ اور پیٹ میں شدید درد رہنے لگا۔ اس کے بعد میں کافی عرصہ تک دم کرانے مسجد میں جاتی رہی پھر انہوں نے مجھے وضو کرنے کے بعد الماعون، الکافرون، قریش، ناس، آیت الکرسی اور اول و آخر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر چارپائی کے گرد حصار باندھ کر خاموشی سے سونے کے لئے کہا یہ عمل بھی میں نے تین یا چار دن کیا۔ چوتھے دن میرے دائیں پیر کا انگوٹھا دیوار سے لگ گیا۔ اسی وقت ایسا محسوس ہوا کہ جیسے، سنسناتی ہوئی کوئی چیز پورے جسم میں کرنٹ کی طرح دوڑ گئی۔ انگوٹھے میں اسی جگہ کئی دن تک جلن محسوس ہوتی رہی اور پیر کی کچھ کھال بھی سکڑ گئی۔ اس دوران آپ سے رجوع کیا تو آپ نے مجھے ہر قسم کا وظیفہ پڑھنے کے لئے منع کیا اور مجھے ایک چمچہ شہد پر بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْل تین دفعہ پڑھ کر دم کر کے تھوڑا سا پانی اس میں ملا کر پینے کے لئے کہا۔ خالص شہد کافی تلاش کے بعد مجھے نہ مل سکا، اس لئے کوئی فائدہ نہ ہوا۔ اب صورت حال یہ ہے کہ دوپہر کے وقت سو رہی تھی۔ خواب میں دو آدمی نظر آئے۔ ایک نے جو میرے شوہر کے روپ میں تھا، میرے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے بائیں طرف بہت زور سے نوچا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اب سفید دھبے پڑیں گے۔ جب مزا آئے گا۔ میرے ہاتھ میں بہت سخت تکلیف ہوئی۔ اس کے ساتھ میری آنکھ کھل گئی۔ سفید کے بجائے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں، دونوں پیروں کے انگوٹھے سے لے کر پیر کی ایڑی تک، پیٹ اور سینے پر کالے کالے داغ پڑ گئے۔ پیروں اور ہاتھوں میں خار ش ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی دونوں پیروں اور ہاتھوں میں زخم ہو گئے۔ دونوں ہاتھوں اور پیروں کی کھال سکڑنی شروع ہو گئی۔
پورے جسم میں سوئیاں چبھتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ دونوں ہاتھ انگلیوں سے کلائی تک سوتے میں سن ہو جاتے ہیں۔ دونوں پیروں میں چونٹیاں رینگتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ آج کل میں سوتے میں اپنے دونوں ہاتھ مڑے ہوئے دیکھتی ہوں۔
جواب: ایک کاغذ پر یا مہلائیل یا ثمنائیل یا میکائیل لکھ کر کورے چراغ (مٹی کا دیا) میں زیتون ڈال کر اپنے کمرے میں چالیس دن تک جلائیں۔ چالیس دن تک نمک کم سے کم استعمال کریں اور مٹھاس زیادہ کھائیں ہر روز روٹی پر شہد چپڑ کر کتے کو کھلائیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔