Topics
سوال: میری جلد اتنی زیادہ خشک ہے کہ میں آپ کو بتا نہیں سکتی۔ سردیوں میں تیل اور گلیسرین لگانے سے بھی ٹھیک نہیں ہوتی ہے۔ میں ایک لڑکی ہوں۔ آپ میرا دکھ اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ آج کل لڑکی خوبصورت ہو تو جلدی رشتے مل جاتے ہیں ورنہ میری طرح انتظار کرتی رہتی ہیں۔ میرے جسم کا کوئی حصہ ایسا نہیں جہاں خشکی نہیں ہے۔ میری گردن ہاتھ پاؤں کالے ہیں اور بوڑھوں جیسی جھریاں ہیں اور چہرے پر بھورے بھورے تل ہیں جو کسی چیز سے نہیں جاتے۔ ناک چپٹی ہے۔ اپنی حالت پر رونا نہیں آئے گا تو کیا آئے گا۔ عظیمی صاحب! میں آپ کے آگے ہاتھ جوڑ کر التجا کرتی ہوں۔ بہت سارے لوگ آپ کی دعا سے فیضیاب ہوئے ہیں میرے لئے بھی کچھ کیجئے۔
جواب: رات کو سوتے وقت، ایک چمچہ زیتون کا تیل دودھ میں پئیں۔ اور دن میں جسم پر ناریل کا تیل مالش کر کے نیم کے پتوں کے پانی سے غسل کریں۔ اللہ تعالیٰ فضل کریں گے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔