Topics
سوال: میرے بال بہت زیادہ گرتے ہیں۔ ہر قسم کا علاج کرایا ہے۔ مگر فائدہ نہیں ہوا۔ آپ سے گزارش ہے کہ بتائیں ایسا کیوں ہے۔ کوئی آسان سا علاج تجویز فرمائیں۔ مہربانی ہو گی۔
جواب: بال گرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کسی وجہ سے جسم میں آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت میں اگر کمی آ جائے تو نہ صرف بال گرنے لگتے ہیں بلکہ کمزور اور بے رنگ بھی ہو جائے ہیں۔ آکسیجن حاصل کرنے کے عمل سے جسم کی یہ صلاحیت بحال ہو جاتی ہے۔
آکسیجن زیادہ مقدار میں حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ صبح بہت سویرے سورج نکلنے سے پہلے کسی ایسی جگہ پر کھڑے ہو جائیں جہاں چھت نہ ہو اور شمال رخ ہو کر ناک کے نتھنوں سے آہستہ آہستہ گہرا سانس لیں تین سیکنڈ روکیں اور ہونٹوں کے راستے اس طرح خارج کر دیں جیسے سیٹی بجاتے ہوئے ہونٹ دائرے میں آ جاتے ہیں۔ روزانہ صبح یہ عمل 21مرتبہ کریں اور تعداد بڑھا کر پچاس تک لے جائیں۔ چند ماہ اس عمل پر کاربند رہیئے۔ آکسیجن کی کمی پوری ہونے سے نہ صرف بالوں کی نشوونما پر خوشگوار اثر پڑے گا بلکہ دوسرے جسمانی افعال بھی بہتر ہو جائیں گے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔