Topics

مکافاتِ عمل ۔بری عادت

سوال: بابا جی آپ نے ہمیشہ ایک محبت کرنے والے باپ کی طرح میری رہنمائی کی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس مسئلے میں بھی میری مدد فرمائیں گے۔ ہم چھ بہنوں کا ایک بھائی ہے۔ وہ نہ تو پڑھتا ہے اور نہ ہی کام کرتا ہے۔ اس کی بری عادتوں کی وجہ سے ابا جان بہت پریشان رہتے ہیں کیونکہ ہمارے پورے خاندان میں یہی ایک ہے جس سے باپ دادا کا نام آگے چلے گا۔ بابا جی! میں آپ کو کیا بتاؤں کہ کتنی بری بری عادتیں ہیں اس میں۔ گھر کی کسی ذمہ داری میں احساس نہیں۔ آج تک اس نے گھر کا کوئی کام نہیں کیا۔ باہر کا کام بھی امی اور چھوٹی بہنیں کرتی ہیں۔ رات کو تقریباً ایک بجے گھر آتا ہے اور آ کر سو جاتا ہے۔ پھر دن کے بارہ بجے اٹھ کر ناشتہ بھی نہیں کرتا اور چلا جاتا ہے۔ پیسے اگر نہ ملیں تو پورے گھر کی چیزیں توڑنا پھوڑنا شروع کر دیتا ہے۔ گھر کے قیمتی برتن توڑ دیئے ہیں۔ 

بیس تیس روپے سے کم روزانہ لیتا ہی نہیں ہے۔ امی کے ساتھ بھی گستاخیاں کرتا ہے۔ کہتا ہے نکال پیسے۔ کچھ پتہ نہیں کہ اتنے پیسوں کا کیا کرتا ہے۔ اس کی آنکھیں لال سرخ رہتی ہیں۔ رنگ سرخی مائل کالا ہو جاتا ہے۔ اف اسے اس حالت میں دیکھ کر خوف آتا ہے۔ میں آپ کو کیا بتاؤں۔ بابا جی! پہلے اس کی اتنی اچھی صحت تھی ایسا گھبرو جوان خوبصورت، سفید رنگ چوڑا چکلا۔ اتنا پیارا لگتا تھا جسے ہر شخص دیکھ کر پیار کرتا تھا، کالا سیاہ رنگ، ٹانگوں میں جان نہیں، آواز زور سے نہیں نکلتی۔ ہمارے جاننے والے اور رشتہ دار اسے دیکھ کر طنزیہ آہ بھرتے ہیں۔ اف! ہم کچھ کہہ بھی نہیں سکتے کہ اسے کیا ہو گیا؟ اتنی شرمندی ہوتی ہے کہ بس

ایک لڑکی کو پسند کرایا جو کہ بالکل جاہل اور ان پڑھ ہے۔ جبکہ ہمارا گھرانہ تعلیم یافتہ ہے اور ہمارے ابو تعلیم یافتہ لوگوں کو ہی پسند کرتے ہیں۔

اب مصیبت یہ آن پڑی ہے کہ لڑکی والوں نے یہ شرط لگا دی ہے کہ ہم وٹہ سٹہ کی شادی کریں گے اور یہ قرعہ فال میرے نام نکلا۔ 

جبکہ میں اس سے کئی سال بڑی ہوں اور پھر میں خدا کے فضل سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہوں۔ خود سوچیں کہ یہ بے جوڑ بات کیسے بنے گی۔ 

ایسا عمل بتایئے جس سے میرے بھائی کا شعور بیدار ہو جائے اور اس کی عقل کام کرنے لگے۔

بابا جی! روحانی ڈائجسٹ میں، میں نے پڑھا ہے کہ ایسے لوگوں کو آپ کوئی آیت یا سورۃ بتا کر کہتے ہیں کہ اس بگڑے ہوئے شخص سے کچھ فاصلے پر کھڑے ہو کر پڑھیں جب وہ سویا ہو۔ خدا کے واسطے کوئی ایسا عمل نہ بتایئے گا اس لئے کہ میرا بھائی رات کو بارہ ایک بجے آتا ہے اور گہری نیند میں جانے کے لئے دو تین گھنٹے تو لگتے ہیں۔ اس طرح میں اتنی رات گئے تک نہیں جاگ سکتی۔ اللہ کے واسطے میری مدد کریں۔ خاندان میں بھی ہمارا کوئی رشتہ دار ایسا نہیں جو ہم لوگوں کا ہمدرد ہو۔ کوئی ایسا عمل بتائیں جس کے کرنے سے بری عادتیں چھوڑ دے اور والدین کی پسند سے شادی کرے، بہنوں کا خیال کرے اور گھر کی ذمہ داری کا سوچے۔

جواب: خط کے مندرجات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کے بھائی کو برے لوگوں کی صحبت میں کسی نشہ آور چیز کی عادت ہو گئی ہے۔ 

غالباً کوئی تیز قسم کا نشہ ہے جس نے اعصاب کو خش کر دیا ہے۔ کھانے پینے میں لاپرواہی اور ذہنی الجھنوں اور پریشانیوں نے انہیں مزید کمزور کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا نظام بھی بڑا عظیم ہے کہ جب تسلسل کے ساتھ لوگوں کی حق تلفی ہوتی رہے اور آدمی اپنا محاسبہ نہ کرے تو کوئی نہ کوئی ایسی افتاد آ پڑتی ہے جس سے پورے گھر کا سکون درہم برہم ہو جاتا ہے۔ بھائی کے علاج سے پہلے یہ ضروری ہے کہ گھر کے افراد اپنا اپنا محاسبہ کریں۔ اگر کسی سے کوئی حق تلفی ہوئی ہے یا ہو رہی ہے تو اس کی تلافی کریں۔ اس کے بعد آپ عشاء کی نماز کے بعد 19مرتبہ سورہ تبت یدا پوری سورہ پڑھ کر بھائی کا تصور کریں اور دم کر دیں۔ 19روز پڑھنے کے بعد تین دن کا ناغہ کریں۔ پھر 19روز پڑھیں اور اس کے بعد سات روز کا ناغہ کر دیں اور 19دن روزانہ 19مرتبہ سورہ پڑھ کر بھائی پر دم کریں اور اللہ تعالیٰ کے حضور دعائیں مانگیں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔