Topics
کراچی
سے رضیہ سلطانہ نے ۲۰ ۔ جو لا ئی سے ۲۷ جو لا ئی تک کی رپو رٹ لکھی ہے :
آج
سے نور کے سمندر میں غر ق ہو نے کی مشق شروع کی ۔ عشاء کی نماز کے بعد رات گیارہ
بجے تصور کیا کہ ساری کا ئنات نور میں ڈوبی ہو ئی ہے اور میں بھی نور کے سمندر میں
ہوں ۔ مشق شروع کر نے سے قبل پچاس مر تبہ دردود شریف اور سو مر تبہ یا حیی یا قیوم
کا ورد کیا ۔ تصور تقریبا ً پندرہ منٹ کیا لیکن تصور قائم نہ ہو سکا ۔چو نکہ کا فی
تھکی ہو ئی تھی پندرہ منٹ بعد سو گئی
۲۴۔
جولائی : آج میں نے تقر
یبا ً بیس منٹ مشق کی مجھے یوں محسوس ہوا گو یا کہیں کہیں سے رو شنی کی کر نیں
آرہی ہیں ۔کر نیں آنکھ کے دائیں با ئیں گو شے سے آتی ہوئی محسوس ہوئیں لیکن کسی
واضح شکل میں سامنے نہیں آئیں بلکہ تیزی سے حر کت میں رہیں جیسے کو ئی شعاع منعکس
ہو۔
۲۷۔
جولا ئی : دوران مشق یوں
محسوس ہوا گو یا ہلکے سفید رنگ کے کچھ دھبے سے ہیں ۔یہ دھبے ایک کے بعد ایک آتے
رہے ۔کا فی مختصر عرصہ کے لئے نگا ہو ں کے سامنے رہے اور پھر غائب ہو گئے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
انتساب
ان شاداب دل د و ستوں کے نام جو مخلوق
کی خدمت کے ذریعے انسانیت کی معراج
حاصل کر نا چاہتے ہیں
اور
ان سائنس دانوں کے نام جو ن دو ہزار چھ عیسوی کے بعد زمین
کی مانگ میں سیندور
بھر یں گے ۔