Topics
محمد
جہا نگیر تبسم ، ڈیرہ اسمعیل خاں ۔۔۔
۱۳۔
ستمبر : مراقبہ میں دیکھا کہ میں نور کے دریا میں غوطے کھا رہا ہوں ۔صرف سر با ہر
ہے اسی دو ران کسی غیبی آواز نے مبا رک باد دی مشق کے دوران میں نے سر میں ایک بھا ری پن محسوس کیا۔
۱۴۔
ستمبر : سر میں بائیں طر ف کسی لہر نے سر کتے ہو ئے میرے دماغ میں ہلچل مچادی اور
میں نے اپنی آنکھوں سے سفید رنگ کی رو شنی کی لہریں نکلتی ہو ئی محسوس کیں۔
۱۶۔
ستمبر : دیکھا کہ میرے چا روں طر ف نور ہی نور ہے اور سامنے اونچا مینار ہے ۔ میں
دریا نور میں غوطہ کھا تا ہوا مینار تک پہنچا ۔ اس کے بعد تصور ٹوٹ گیا سر میں
ہلکا ہلکا درد محسوس ہو اور میرے دماغ میں رو شنی کی لہریں نکلنے لگیں ۔
۲۰۔
ستمبر : رات دس بجے نور کے سمندر میں ڈوبنے کی مشق کے دو را ن دیکھا
کہ میں نور کے سمندر میں ڈو با ہوا ہوں دو سرے اور بھی لوگ میرے ساتھ سمندر میں
ڈوبے ہو ئے ہیں ۔ اچانک میرے دماغ میں با غ کا تصور ابھر ا اور دیکھا کہ باغ کے
اندر بہت سے بزرگ بیٹھے ہو ئے ہیں میز پر ہر طرح کے کھا نے لگے ہو ئے ہیں ایک پلیٹ
میں سبز قسم کی کوئی چیز رکھی ہوئی ہے اور باقی پلیٹوں میں قسم قسم کے کھا نے ہیں ۔ بزرگ ان کو دو سری
چھوٹی پلیٹوں میں ڈالتے ہیں ۔اس کے بعد اچا نک کو ئی چیز میرے سامنے آگئی وہ چیز
اتنی رو شن تھی کہ اس کی چمک سے میری آنکھیں چند ھیا گئیں ۔
۲۱۔
ستمبر : آج رات تصور کے دو ران میں نے دیکھا کہ میں ایک باغ میں ہوں ۔اچا نک ایک
آوا ز آئی ‘’اے میرے بندے ! “میں نے آسمان کی طر ف دیکھا ایک جگہ بہت زیادہ روشنی تھی پھر دو سری آواز
آئی ‘’اے میرے بندے ! ہم تھوڑی سی بھی نیکی کا بہت بڑا اجر دیتے ہیں مراقبہ کر
اور اللہ کی کتاب کو سمجھ کر پڑھ۔ “ اس کے
بعد میں نے دعا کی ‘’یا اللہ !مجھے ٹیلی پیتھی میں کا میابی عطا فر ما ۔ “اور یہ دعا قبول کر لی گئی ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
انتساب
ان شاداب دل د و ستوں کے نام جو مخلوق
کی خدمت کے ذریعے انسانیت کی معراج
حاصل کر نا چاہتے ہیں
اور
ان سائنس دانوں کے نام جو ن دو ہزار چھ عیسوی کے بعد زمین
کی مانگ میں سیندور
بھر یں گے ۔