Topics
سید
اصغر علی ظفر ، گو جر انوالہ ۔۔۔
۶۔
نو مبر : ٹیلی پیتھی مشق کے دو ران خود کو
ایک صحرا میں کھڑا دیکھا اتنے میں سفید لباس میں ملبو س دو نہا یت حسین عورتوں پر نظر پڑی جو کچھ فا صلے پر کسی
کام میں مشغول تھیں ۔ میں ان کے قریب پہنچا تو انہوں نے انہوں نے مجھ پر ایک اچٹتی
نظر ڈالی اور دو با رہ اپنے کام میں مشغول ہو گئیں میں نے دیکھا کہ وہ زمین پر سے
مو تی چن رہی تھیں میں نے پو چھا کہ آپ لوگوں نے مجھے کیوں دیکھا ؟ انہوں نے
دیکھا کہ ہمیں اپنی تیسری ساتھی کا انتظار تھا وہ ابھی تک نہیں آئی ہے ۔ان کا یہ
کہنا تھا کہ ان کی وہ ساتھی بھی آگئی اور وہ تینوں اوپر کی طر ف پر واز کر گئیں
۔میں نے بھی ان کے تعاقب میں اڑناشروع کر دیا اور ان کے پیچھے پیچھے ایک بہت
خوبصورت دروازے تک جا پہنچا ۔عورتوں نے دستک دی، دو سپا ہیوں نے دروازہ کھو لا اور وہ اندر داخل
ہو گئیں ۔ سپا ہیوں نے مجھے روک دیا لیکن ان عورتوں نے سپا ہیوں سے کہہ کر مجھے
اندر آنے دیا ۔
دروازے
کے اندر ایک سڑک تھی جس کے دو نوں طر ف پو دے اور فوارے لگے ہو ئے تھے ۔ فوارے سے
پا نی ابل ک سڑک پر گر رہا تھا ہم اس سڑک پر آگے بڑھتے گئے لیکن اس فوارے کے پانی
سے بھیگے نہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
انتساب
ان شاداب دل د و ستوں کے نام جو مخلوق
کی خدمت کے ذریعے انسانیت کی معراج
حاصل کر نا چاہتے ہیں
اور
ان سائنس دانوں کے نام جو ن دو ہزار چھ عیسوی کے بعد زمین
کی مانگ میں سیندور
بھر یں گے ۔