Topics
ایک
طا لبہ ۔۔۔
پا
رے کے حو ض میں ڈوب جا نے کی مشق کی تو دماغ پر بوجھ ہو گیا ۔ پا رے کے حو ض کا
تصور بن بن کر بگڑ جا تا ہے اور کبھی کا فی اچھا تصور ہو جا تا ہے اور کبھی مشکل
سے بنتا ہے اور پارہ کا حوض کبھی کبھی اتنا اچھا لگتا ہے کہ دل چا ہتا ہے کہ اس
میں ڈوبی رہوں لیکن دماغ پر پا رے کا وزن کا فی محسوس ہو تا ہے اور طبیعت مکدر سی
ہو جا تی ہے ۔نیز اس تصور میں نیند بھی آجا تی ہے ۔
مرا
قبہ میں دیکھا کہ حضرت داتاگنج بخشؒ کے مزار کی جا لیوں میں نور کی کر نیں جمع ہو
رہی ہیں ۔دیواریں بہت خوبصورت اور دیدہ زیب ہے اور ان پر کو ئی آیت لکھی ہو ئی ہے
اور میں اس کو سمجھنے اور پڑھنے کی کو شش کر رہی ہوں لیکن شدت جذبات سے اور رو نے
سے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ یہ کیا ہے ۔
۳۰۔
اپر یل : ایسا محسوس ہوا
جیسے گر دن سر کا بو جھ نہیں سنبھال سکے گی ۔ بہر حال مشق جا ری رکھی اورپا رے کے حوض
کا تصور قائم ہو گیا ۔اور دیکھا کہ میں رسول ؐ خدا کے پا ئے مبا رک سے لپٹ کر خوب
رو رہی ہوں اور حضور ﷺ میرے سر پر اپنا دست پاک و مطہر پھیر رہے ہیں اور فرما رہے
ہیں ‘’خدا تمہیں کامیابی دے گا ۔ “
خواجہ شمس الدین عظیمی
انتساب
ان شاداب دل د و ستوں کے نام جو مخلوق
کی خدمت کے ذریعے انسانیت کی معراج
حاصل کر نا چاہتے ہیں
اور
ان سائنس دانوں کے نام جو ن دو ہزار چھ عیسوی کے بعد زمین
کی مانگ میں سیندور
بھر یں گے ۔