Topics
سوال: میں ایک طالب علم ہوں اور روحانی ڈائجسٹ کا آٹھ سال سے قاری ہوں۔ میری چار بہنیں ہیں کوئی بھائی نہیں۔ بڑی باجی پچھلے تیرہ سال سے عجیب بیماری میں مبتلا ہے۔ وہ ہر چیز سے پرہیز کرتی ہے۔ تمام بہنوں سے نفرت کرتی ہے۔ آٹھ نو سال سے ان کی شکل نہیں دیکھی صرف مجھ سے اور امی ابو سے بات چیت کرتی ہے۔ گھر کا ایک حصہ اپنے لئے مخصوص کر لیا ہے۔ سب پر حکم چلاتی ہے۔ اگر بہنوں میں سے کسی کی آواز بھی سنے تو سارا محلہ سر پر اٹھا لیتی ہے۔ امی کو تین تین گھنٹے کھڑا رکھتی ہے اور گالیاں دیتی رہتی ہے۔ کھانا نگل نہیں سکتی اس لئے امی کو کچھ کھاتے وقت ساتھ بٹھاتی ہے۔ دو یا کبھی تین دن نہاتی رہتی ہے۔ کسی کو گھر میں آنے نہیں دیتی اور کوئی باہر بھی اپنی مرضی سے نہیں جا سکتا۔ کہتی ہے کہ اسے رنگین دھبے اور روشنیاں نظر آتی ہیں۔ گھر کا سارا سامان تباہ ہو چکا ہے کسی کو کچھ استعمال کرنے نہیں دیتی۔ امی کو شوگر کی بیماری ہے۔ مجھے گردے کی پتھری کی شکایت ہے۔ بہت علاج کروایا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کوئی کہتا ہے کہ کالا جادو ہے۔ کوئی قریب سے بھی گزر جائے تو کہتی ہے کہ وہ ناپاک ہو گئی اور گالیاں دیتی ہے۔ امی ابو ہر وقت لڑتے رہتے ہیں۔ بات بات پر لڑائی ہوتی ہے۔ ابو خود بھی ہر وقت بے چین رہتے ہیں۔ باجی کی عمر اس وقت 45سال کے قریب ہے۔ شادی نہیں ہو سکی جب کہ باقی بہنوں کی عمریں کافی ہو چکی ہیں۔ ایک کی بھی شادی نہیں ہوئی۔ گھر میں سکون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے میری پڑھائی کا حرج ہو رہا ہے۔ دن بدن حالات بگڑتے جا رہے ہیں۔
جواب: آپ کی بہن کو وہم کا مرض ہے۔ سائیکا ٹرس(ماہر نفسیات ڈاکٹر) کو دکھائیں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر پورا عمل کریں۔
9x12”شیشے کے اوپر نیلا رنگ پینٹ کرا کے وقفہ وقفہ سے دکھائیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔