Topics

نیند کی دیوی



نیاز احمد شیخو پورہ۔

جب کسی ایک نتھنے سے سانس کو اندر کھنچتا ہوں تو بمشکل تین چار سیکنڈ تک کھینچ سکتا ہوں، بائیں نتھنے کی نسبت دائیں نتھنے سے سانس لینے میں زیادہ دقت پیش نہیں آتی ۔ حالانکہ سانس باہر خارج کر نے میں پا نچ سیکنڈ آسانی سے پو رے کر لیتا ہوں اور جب سانس اندر رو کتا ہوں تب بھی کو ئی تکلیف نہیں ہو تی میں آسانی سے۳۰ سیکنڈ تک سانس روک سکتا ہوں ۔لیکن دو ران مشق پانچ سیکنڈ تک ہی سانس روکتا ہوں ۔

” تصور نور  “ کی مشق مکان کی چھت پر چا ر پا ئی پر بیٹھ کر کر تا ہوں پہلے تین روز تک تو نور کا کوئی تصور ہی قائم نہیں ہو سکا۔طر ح طر ح کے خیالاات تنگ کر تے رہے لیکن اب خیالات کے شدت میں کمی آگئی ہے ۔

۱۴ ۔ جون : مشق شروع کی حسب معمول خیالات کی فوج ظفر موج نےیلغار کر دی میں نے کسی خیال کو نہ تو رو کنے کی کو شش کی اورنہ ہی ارادہ کیا اس کا اثر یہ ہوا کہ کو ئی بھی خیال جو آتا فوراً گز ر جا تا ۔پھر چند سیکنڈغالباًدو سیکنڈ تک نور کی ایک لکیر سی نظر آئی جو ایک طر ف سے باریک اور دو سری طر ف سے مو ٹی تھی ۔ اور وہ کسی پہاڑ کی طر ف جا تی تھی ۔

۱۸۔ جون : میں نے اپنے وجود کو ایک سر سبز علاقے میں پا یا اور میرے پا ؤں کی طر ف سے ایک نالی جو رو شنی سے بھر ی ہوئی تھی ۔ لہلہاتے کھیتوں اور با غات سے گزرتی ہو ئی ایک پہاڑ کے دامن میں جا گر گم ہو گئی ۔

جب میں سانس کی مشق کر تا ہوں تو نیند کی دیوی آدھمکتی ہے جو بار بار اصرار کر تی ہے کہ میں اس کی آغوش میں چلا جاؤں ۔ مگر جب میں آدھے گھنٹے بعد تصور نور میں لیٹ جا تا ہوں تو نیند کی وہ پیا ری دیوی نہ معلوم کہاں گم ہو جا تی ہے ۔

Topics


Telepathy Seekhiye

خواجہ شمس الدین عظیمی

انتساب
ان شاداب دل د و ستوں کے نام جو مخلوق
کی خدمت کے ذریعے انسانیت کی معراج
حاصل کر نا چاہتے ہیں
اور
ان سائنس دانوں کے نام جو ن دو ہزار چھ عیسوی کے بعد زمین کی مانگ میں سیندور
بھر یں گے ۔