Topics
جب انسان کسی خواہش کی تکمیل کو اپنا نصب العین بنا لیتا ہے تو درحقیقت
وہاں اس کے تشخص کو اپنے اوپر مسلط کر لیتا ہے۔اگر انسان کا مطمع نظر آتی مفاد ہے
تو وہ جسم خاکی میں مقید ہو جاتا ہے۔جہاں تنگی ہے،گھٹن ہے اندھیرا ہے۔وہ اس تشخص
کے طول و عرض میں بند رہتا ہے،باہر نہیں نکل سکتا۔تیر و تاریک قید خانہ میں بند
قیدی کی طرح اس کا رابطہ وسیع و عریض رنگین دنیا سے باقی نہیں رہتا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
روحانیت
تفکر، فہم اور ارتکاز کے فارمولوں کی دستاویز ہے۔اس دستاویز کا مطالعہ کرنے کے
لیئے بہترین ذریعہ مراقبہ ہے۔