Topics

نارمل باپ

سوال: میرے والد دو سال سے نہایت شکی مزاج ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے ان میں یہ بات نہیں تھی۔ اب صورت حال یہ ہے کہ ہم بہنوں کو بازار کسی ضروری کام سے نہیں جانے دیتے۔ کسی رشتہ دار کے گھر جانے کی اجازت نہیں۔ محلے والے تو کسی گنتی ہی میں نہیں۔ کوئی بھی ان کے شرافت کے معیار پر پورا نہیں اترتا کوئی دروازے پر نہیں جا سکتا۔ ہر وقت دروازے بند اور پردے ڈالے رکھتے ہیں۔ والدہ سے کئی مرتبہ اس انداز میں گفتگو کر چکے ہیں کہ ہم برداشت نہیں کر پاتے مگر سوائے رونے کے کچھ نہیں کر سکتے۔ اس ماحول میں ہم بہن بھائی اور والدہ ذہنی مریض ہوتے جا رہے ہیں۔ غصہ بے انتہا ہے اتنا کہ قابو سے باہر ہو جاتے ہیں۔ گھر میں سکون نام کی کوئی چیز نہیں۔ ہمیں کچھ نہیں چاہئے بس اتنا چاہتے ہیں کہ ہمارے والد نارمل ہو جائیں۔

جواب: سب کاموں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو سونے سے پہلے سورہ اخلاص 41بار پڑھ کر آپ کی والدہ صاحبہ آپ کے والدصاحب کا تصور کرتے کرتے سو جائیں۔ آپ خود مراقبہ کریں۔ مراقبہ سبز روشنی کا کریں۔ مراقبہ کے بعد یہ تصور کریں کہ آپ کے اندر سے روشنیاں نکل کر والدصاحب کے دماغ میں جمع ہو رہی ہیں۔ روشنی سبز رنگ کی ہونی چاہئے۔ والدصاحب کو شہد اور کھجور روزانہ ضرور کھلائیں۔ انشاء اللہ آپ کے والدصاحب نارمل ہو جائیں گے۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔