Topics
معلوم ہے
تجھ کو زندگانی کا راز؟
مٹی سے
یہاں بن کے اڑا ہےشہباز
اس کے پرو پرزے تو
یہی ذرے ہیں
البتہ کہ صناع ہے اس
کا دم ساز
مزید تشریح! ہم جب زندگی کے ٹکڑے جوڑتے ہیں اور زندگی کے اعمال و حرکات کا مشاہدہ کرتے ہیں تو ایک ہی بات نظر آتی ہے۔۔۔۔زمین پر بسنے والی ہر مخلوق وہ چرند ہو، پرند ہو، جمادات ہو، بناتات ہو، نباتات ہو یا انسان ہو، سب ایک پروسس کے تحت قائم ہیں۔ ہم جب زمین میں گندم بوتےہیں تو یہ گندم ایک پروسس کے تحت زمین کے ذرات میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ یہی حال ہر جاندار کا ہے، پہلے زمین اپنی کوکھ سے ایک خوبصورت تصویر جنم دیتی ہےاور پھر اس تصویر کو واپس اپنی کوکھ میں رکھ لیتی ہے، ۔۔۔۔زمین کی اس کوکھ سے کوے، اور گدھ پیدا ہوتے ہیں۔ اور شہباز جیسا بلند کردار پرندہ بھی آسمان کی رفعتوں میں پرواز کرتا ہے۔۔۔تخلیق کا پروسس تو ایک ہے لیکن جس ہستی نے زمین کو تخلیق کا اہم ترین مسالہ Matter بنایا ہے۔ اس ہستی نے انہیں ذرات میں الگ الگ صلاحیتیں متحرک کردی ہیں، ہماری طرز فکر یہ ہے کہ ہم شہباز کا وصف اس کی ذات کے ساتھ وابستہ کر دیتے ہیں، اور گدھ کا وصف اس کی ذات کے ساتھ وابستہ کر دیتے ہیں۔ قلندر بابا اولیاء ؒ اس طرز فکر کی اصلاح کرتے ہیں اورکہتے ہیں کہ وصف گدھ یا شہباز میں نہیں ہے۔ ۔۔۔وصف براہ راست تعلق اللہ سے ہے۔
____________
روحانی ڈائجسٹ: دسمبر ۸۴،
جولائی ۲۰۰۴
خواجہ شمس الدین عظیمی
ختمی مرتبت ، سرور
کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ
عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی
ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم
تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں
آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور
شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے
دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔
لوح و قلم اور
رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ
و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس
سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار ہوتے رہیں گے۔