Topics

صورت حال تشویش ناک ہے۔کانپتی ٹانگیں

سوال: بیماری کچھ عجیب طرح کی ہے۔ بعض اوقات مجھے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میرا جسم اندر سے کانپ رہا ہے۔ خاص طور پر ٹانگیں زیادہ کانپتی ہیں۔ یوں لگتا ہے جیسے ان میں جان نہیں ہے۔ بیرونی طور پر جسم کانپتا نظر نہیں آتا۔ طبیعت بھی گری گری رہتی ہے۔ دل چاہتا ہے مجھے کوئی نہ بلائے اور نہ ہی میں کوئی کام کروں۔ حالانکہ کام کے معاملے میں کبھی میں نے سستی نہیں کی تھی۔ 

دماغ بھی کمزور رہنے لگا ہے۔ سر کے بال مسلسل گر رہے ہیں۔ اب تو سفید بال بھی اگنا شروع ہو گئے ہیں۔ سر میں بھی درد رہتا ہے۔ جسم میں قوت مدافعت کی بڑی کمی ہو گئی ہے۔ بہت جلدی تھک جاتی ہوں۔ عبادت میں بھی دل نہیں لگتا۔ نماز پڑھوں تو دماغ نہ جانے کیا کیا سوچتا رہتا ہے۔ نماز ختم ہو جاتی ہے لیکن مجھے پتہ نہیں چلتا کہ میں نے کیا پڑھا ہے۔ یہ صورت حال میرے لئے بڑی تشویشناک ہے۔ مذہب کے بارے میں عجیب عجیب معکوس خیالات دل میں آتے ہیں۔

جواب: سفید چنبیلی کا پھول، چار پھول صبح سورج نکلنے سے پہلے درخت میں سے توڑ کر ہتھیلی پر رکھیں اور سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے سے خوب اچھی طرح مسلیں اور تھوڑی سی چینی ملا کر نہار منہ کھا لیں۔ مسلسل چالیس روز تک یہ عمل جاری رکھیں۔ خط میں مندرجہ تفصیلات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ آپ کمزوری قلب کی مریضہ ہیں۔


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔