Topics
سوال: میرا ایک ہی بیٹا ہے۔ میری زندگی کا دارومدار اسی پر ہے کیونکہ جب یہ دو ماہ کا تھا تو اسی وقت مجھے طلاق ہو گئی تھی۔ اب یہ 12سال کا ہے۔ مگر اس کا حال یہ ہے کہ انتہائی ضدی ہے۔ ماں کو ماں نہیں سمجھتا اپنی مرضی چلاتا ہے۔ کسی کی اس کے دل میں عزت نہیں ہے۔ ہر وقت ہر کسی سے ناراض رہتا ہے۔ ہر وقت باہر رہتا ہے۔ میں نوکری کرتی ہوں اور سارا دن گھر سے باہر رہتی ہوں۔ میں روحانی علاج والا وظیفہ اس لئے نہیں کر سکتی کہ وہ رات کو ڈیڑھ بجے سوتا ہے۔
جواب: صبح فجر کی اذان کے وقت سرہانے کھڑی ہو کر ایک مرتبہ سورہ کوثر پڑھ دیا کریں۔ رات کو سوتے وقت کمرہ میں سبز بلب روشن رکھیں۔ روحانی ڈائجسٹ پڑھوایا کریں۔ بچوں، لڑکوں، لڑکیوں، شوہروں اور بیویوں کی اس رسالہ کے پڑھنے سے تربیت ہو جاتی ہے۔ ماشاء اللہ کتنے ہی نالائق بچے والدین کے لئے سعادت مند بن گئے ہیں۔ تعلیم کا شوق ان کے اندر پیدا ہو گیا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔